نئی دریافت کردہ کہکشائیں جو کائناتی تاریخ کو بدل سکتی ہیں
ماہرین فلکیات نے تین کہکشائیں دریافت کی ہیں جو کائنات کی قدیم تاریخ کے رازوں کو افشا کر سکتی ہیں۔ ان کہکشاؤں کا نام Sculptor A، B اور C ہے، اور یہ اپنی چھوٹائی اور مدھم روشنی کی وجہ سے روایتی کمپیوٹر الگورتھمز سے چھپ جاتی ہیں، انہیں دیکھنے کے لیے تیز انسانی آنکھ کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہ حیرت انگیز دریافت ایریزونا یونیورسٹی کے ماہر فلکیات ڈیوڈ سینڈ نے کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ایک سروے کا مطالعہ کر رہے تھے اور آسمان کے ایسے علاقوں کا مشاہدہ کر رہے تھے جن کی پہلے تلاش نہیں کی گئی تھی۔ چند گھنٹوں میں ہی وہ یہ کہکشائیں دیکھنے میں کامیاب ہوئے۔
یہ کہکشائیں صرف چند سو سے ایک ہزار ستاروں پر مشتمل ہیں، جبکہ ملکی وے میں 100 بلین سے زیادہ ستارے ہیں۔ ان کہکشاؤں کے ستارے قدیم ہیں، جو ظاہر کرتے ہیں کہ انہوں نے اربوں سال پہلے نئے ستارے بنانا بند کر دیا تھا۔
Sculptor C ایک دور دراز کہکشاں ہے، جبکہ Sculptor A زمین کے قریب ہے اور Sculptor B اس سے زیادہ دور ہے۔ ان کہکشاؤں کی خاص بات یہ ہے کہ وہ تنہا ہیں، جس نے سائنسدانوں کو حیران کیا ہے کہ ان میں ستاروں کی تشکیل اتنی جلدی کیوں بند ہو گئی۔