ہوبارٹ میں کھیلے جا رہے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا، تاہم پاکستانی بیٹرز ایک مرتبہ پھر ناکام ثابت ہوئے اور پوری ٹیم صرف 117 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
پاکستان کی اننگز کا آغاز صاحبزادہ فرحان اور بابر اعظم نے کیا، لیکن صاحبزادہ فرحان ایک بار پھر ناکام رہے اور صرف 9 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد حسیب اللہ نے کچھ مزاحمت کی، لیکن وہ بھی صرف 24 رنز بنا کر پویلین واپس لوٹ گئے۔
دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں ففٹی اسکور کرنے والے عثمان خان اس میچ میں صرف 3 رنز بنا سکے، اور کپتان سلمان علی آغا بھی 9 گیندوں پر صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ سابق کپتان بابر اعظم نے ایک مرتبہ پھر اچھا کھیل پیش کیا اور 41 رنز بنائے، لیکن وہ ایڈم زمپا کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔
عرفان خان نے 10 رنز بنائے لیکن رن آؤٹ ہو گئے، اور عباس آفریدی بھی ایک رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ ٹی ٹوئنٹی ڈیبیو کرنے والے جہانداد خان چھکا لگانے کی کوشش میں باؤنڈر پر کیچ آؤٹ ہو گئے، اور انہوں نے 5 رنز اسکور کیے۔ پاکستان کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی صفیان مقیم تھے، جو صرف ایک رن بنا سکے۔
آسٹریلیا کی جانب سے ایرون ہارڈی نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ ایڈم زمپا اور اسپینسر جانسن نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
قومی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئیں؛ کپتان محمد رضوان کو آرام دیا گیا اور ان کی جگہ وکٹ کیپر بیٹر حسیب اللہ کو موقع دیا گیا، جبکہ نسیم شاہ کی جگہ جہانداد خان کو پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا۔
خیال رہے کہ تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں آسٹریلیا کو 2-0 کی فیصلہ کن سبقت حاصل ہے۔ پہلے ٹی ٹوئنٹی میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 31 رنز سے شکست دی تھی، جبکہ دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں کینگروز نے گرین شرٹس کو 13 رنز سے ہرایا تھا۔
پاکستان کے لیے یہ میچ ایک اور مایوس کن نتیجہ تھا، اور ان کے بیٹنگ آرڈر کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آنے والے میچوں میں بہتر پرفارمنس کا مظاہرہ کیا جا سکے۔