آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں 29 رنز سے کامیابی حاصل کی، جس کے بعد پاکستان کی ٹیم 94 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 7 اوورز میں صرف 64 رنز بنا سکی۔ بارش کے باعث میچ کا فاصلہ کم کر کے 7 اوورز فی اننگز کر دیا گیا تھا، اور پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان کی بیٹنگ لائن شروع سے ہی مشکلات کا شکار رہی۔ حسیب اللہ 12 اور صاحبزادہ فرحان 8 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، عثمان خان اور سلمان آغا نے 4، 4 رنز بنائے، جب کہ بابراعظم 3 رنز کے ساتھ پویلین واپس لوٹے۔ محمد رضوان، عرفان خان اور نسیم شاہ بغیر کسی اسکور کے آؤٹ ہو گئے۔ شاہین شاہ آفریدی نے 11 رنز بنائے، جبکہ عباس آفریدی 20 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔ پاکستان کی ٹیم 9 وکٹوں کے نقصان پر 64 رنز ہی بنا سکی اور میچ 29 رنز سے ہار گئی۔
آسٹریلیا کی طرف سے زیویئر بارٹلیٹ اور نیتھن ایلیس نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3،3 وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستانی بیٹنگ لائن کو قابو کرنے میں ان کا کردار اہم رہا۔
آسٹریلیا کی جانب سے گلین میکسویل نے 19 گیندوں پر 43 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ٹیم کا مجموعہ مضبوط کیا، جس میں 5 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔ میتھیو شارٹ نے 7 رنز بنائے، جبکہ جیک فریسر اور ٹم ڈیوڈ نے 9،9 رنز کے ساتھ پویلین لوٹے۔ آسٹریلیا نے 7 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 93 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے حارث رؤف اور نسیم شاہ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی، جبکہ عباس آفریدی نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
پاکستان کی ٹیم میں حسیب اللہ اور سلمان علی آغا نے آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ڈیبیو کیا۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کو اس میچ میں مچل اسٹارک، جوش ہیزل وڈ، مستقل کپتان مچل مارش اور اوپنر ٹریوس ہیڈ کی خدمات حاصل نہیں تھیں، اور جوش انگلس نے سیریز میں آسٹریلیا کی قیادت کی۔
یہ میچ 2022 کے مارچ میں لاہور میں کھیلے گئے دونوں ٹیموں کے درمیان آخری ٹی ٹوئنٹی میچ کے بعد پہلی بار ہو رہا تھا، جس میں آسٹریلیا نے کامیابی حاصل کی تھی۔ پاکستان کے لیے یہ سیریز ایک سنہری موقع ہے کیونکہ وہ اس سے پہلے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز جیت چکے ہیں اور ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت کر اس کامیابی کو مزید بڑھا سکتے ہیں۔