قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو خاندان والوں نے بھی کپتانی چھوڑنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے کہا ہے کہ بابر میرا کزن ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ اسے بطور بیٹر زیادہ رنز پانے کیلئے قیادت چھوڑ دینی چاہیے، چہرے نہیں، سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، پی ایس ایل میں کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان ٹیم کو منتخب کرنے کا طریقہ درست نہیں، ہمیں ڈومیسٹک نظام ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، ہر فارمیٹ کا الگ کپتان ہونا چاہیے۔
کامران اکمل نے مزید کہا کہ میں بابراعظم کو کہتا ہوں کہ اسے بطور بیٹس مین زیادہ رنز پانے کے لیے قیادت چھوڑ دینی چاہیے کیونکہ ماڈرن کرکٹ کے بغیر تبدیلی نہیں آئے گی۔ پاکستان کرکٹ کو چہرے نہیں بلکہ سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ سابق آل راونڈر عبدالرزاق نے اس حوالے سے کہا ہے کہ کپتان میں قوت فیصلہ ہونی چاہیے، قیادت کرنے والے کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو درست سمت میں استعمال کرے۔
دوسری جانب بھارتی سابق کپتان اور لیجنڈ پلئیر کپل دیو نے بابر اعظم کی حمایت کردی ہے۔ کپل دیو نے بابر اعظم کا دفاع کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ صرف موجودہ کارکردگی کی بنیاد پر بابر اعظم کے بارے میں تنقید کرنا غیر منصفانہ ہوگا۔ انہوں نے بابر اعظم کی سابقہ کامیابیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم نے صرف چھ ماہ قبل ہی پاکستانی ٹیم کو آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن پر پہنچایا تھا۔ کپل دیو نے کہا کہ اگر آپ کہتے ہیں کہ بابر اعظم آج کپتانی کے لیے صحیح انتخاب نہیں ہیں، تو اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ صرف ان کی موجودہ کارکردگی کو دیکھ رہے ہیں۔