دبئی(ویب ڈیسک) سابق بین الاقوامی کرکٹرز ڈیوڈ گوور اور راشد لطیف نے واضح کیا ہے کہ جب ویرات کوہلی افغانستان کے محمد نبی سے ٹاس ہارے، جنہوں نے پہلے گیند بازی کا انتخاب کیا تو واقعی کیا نقصان ہوا۔
افغانستان کی ناقص کارکردگی نے پاکستان میں بہت سے لوگوں کو یہ ماننے پر مجبور کیا کہ دونوں ٹیموں کے درمیان میچ "فکس” تھا۔
بھارت کی افغانستان کو 66 رنز سے شکست دینے کے بعد ٹوئٹر پر "فکسڈ” اور "# ویل پیڈ انڈیا” ٹرینڈ ہونے لگے۔ دونوں کپتانوں محمد نبی اور ویرات کوہلی کے درمیان ٹاس کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ویڈیو کلپ میں نبی کو کوہلی سے کہتے ہوئے سنے جا سکتے ہیں کہ "ہم پہلے بولنگ کرنے جا رہے ہیں” جس کے بعد وہ مائیکروفون میں وہی بات دہراتے ہیں۔
پاکستان میں بہت سے ٹویٹر صارفین کا خیال تھا کہ یہ کوہلی ہی ہیں جو افغانستان کے کپتان کو ہدایات جاری کر رہے تھے۔ انہوں نے کلپ کو ثبوت کے طور پر حوالہ دیا کہ دونوں فریقوں کے درمیان گیم فکسچر طے پایا تھا۔
تاہم انگلینڈ کے سابق بلے باز ڈیوڈ گوور نے پی ٹی وی اسپورٹس کے شو "گیم آن ہے” کے دوران اس تنازع پر بات کی۔
Afghanistan vs India after Toss controversy. #INDvsAFG #ICCT20WorldCup @David215Gower pic.twitter.com/u4O0pGl6Ov
— Rashid Latif 🇵🇰 (@iRashidLatif68) November 3, 2021
انہوں نے کہا "میرے نزدیک، یہ کوئی ایسی پریشانی کی بات نہیں ہے، حلانکہ ایسی چیزیں بہت جلد سنگین ہو سکتی ہیں اگر آپ ایسا ہونے دیں۔ لیکن میں یہاں ایسی رائے رکھنے والا واحد شخص نہیں ہوں، میں جانتا ہوں،” ۔
جیسے ہی گوور دوسرے پینلسٹس کی طرف متوجہ ہوئے، جن میں پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر عمر گل بھی شامل تھے، راشد لطیف نے ان سے پوچھا: "آپ نے کیا دیکھا؟”
"میرے خیال میں محمد نبی نے کہا کہ ہم پہلے بولنگ کریں گے،” عمر گل نے جواب دیا۔
خود پاکستان کے سابق کپتان راشد لطیف نے بھی وضاحت کی کہ جب ٹاس ہوتا ہے تو عام طور پر کیا ہوتا ہے۔
"جب دو کپتانوں کے درمیان ٹاس ہوتا ہے تو ایک کپتان دوسرے کو بتاتا ہے کہ وہ کیا کرنا چاہتا ہے،” راشد لطیف نے وضاحت کی۔ "لہذا ویرات کوہلی نے محمد نبی سے کہا ‘ہم پہلے بولنگ کریں گے’۔ تاہم، بعد میں آپ کو وہی بات باضابطہ طور پر کہنا پڑے گا، لہذا انہوں نے اسے دہرایا،” انہوں نے مزید کہا۔
پاکستان کے سابق کپتان نے کہا کہ "اس سب میں کچھ بھی نہیں ہے” لیکن جب انہوں نے پاکستان میں کچھ لوگوں کا ردعمل دیکھا تو وہ حیران رہ گئے۔