کرکٹ منز ورلڈ کپ 2023 میں گزشتہ روز پاکستان کی مسلسل چوتھی ناکامی کے بعد سابق پاکستانی کپتان وسیم اکرم نے جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کے میچ میں بابر اعظم کی ایک بڑی غلطی کی نشاندہی کی ہے۔ وسیم اکرم نے کہاہے کہ جب جنوبی افریقہ کو صرف 18 گیندوں پر چھ رنز درکار تھے اور ایک وکٹ باقی تھی تو محمد نواز کو 48 واں اوور دینا ایک غلطی تھی کیوںکہ اسامہ میر اچھی بولنگ کر رہے تھے اور پہلے ہی دو وکٹیں لے چکے تھے۔ وسیم نے مزید کہا کہ جب نواز نے وہ اوور کیا تو اس وقت اسامہ کے دو اوور باقی تھے۔ وہ بھی بہتر بولنگ کر رہے تھے۔ وہ گوگلی یا ٹاپ سپن سے ٹیل اینڈرز کو چکرا کے رکھ سکتے تھے۔
دوسری جانب پاکستان جنوبی افریقہ میچ کے حوالے سے سابق بھارتی کرکٹر عرفان پٹھان بھی ناقص ایمپائرنگ پربول پڑے۔ عرفان پٹھان نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایک وائیڈ بال اور ایک ایل بی ڈبلیو کا فیصلہ پاکستان کے حق میں نہیں گیا۔ عرفان پٹھان نے مزید کہا کہ جنوبی افریقا سے میچ میں 2 فیصلے پاکستان کے خلاف گئے۔سابق فاسٹ بولر نے مزید کہا کہ جنوبی افریقا کی قسمت اچھی رہی، ورلڈ کپ کا بہترین میچ ہوا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز چنئی میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقا نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 1 وکٹ سے شکست دی تھی۔ اس میچ میں امپائرز کی جانب سے دیے گئے کچھ فیصلے متنازعہ ہو گئے جبکہ ڈی آر ایس سسٹم کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق میچ کے دوران ایک موقع پر پاکستانی ٹیم کو جیت کے لیے 1 وکٹ اور جنوبی افریقا کو جیت کیلئے 8 رنز درکار تھے، اس دوران حارث رؤف کی ایک گیند جنوبی افریقی بیٹر تبریز کے پیڈ پر لگی جس پر پاکستان کی جانب سے ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل کی گئی لیکن امپائر کی جانب سے کوئی جواب نہ دیا گیا جس پر پاکستان نے ریویو لے لیا۔ ریویو میں نظر آیا کہ بال وکٹ کی اسٹمپس سے ٹکرا رہی ہے لیکن اس کا آدھے سے زیادہ حصہ باہر ہے جس کی وجہ سے قوانین کے تحت امپائر کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے تھرڈ امپائر نے تبریز کو ناٹ آؤٹ قرار دے دیا تھا۔