پاکستان جنوبی افریقہ میچ کے حوالے سے سابق بھارتی کرکٹر عرفان پٹھان بھی ناقص ایمپائرنگ پربول پڑے۔ عرفان پٹھان نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایک وائیڈ بال اور ایک ایل بی ڈبلیو کا فیصلہ پاکستان کے حق میں نہیں گیا۔ عرفان پٹھان نے مزید کہا کہ جنوبی افریقا سے میچ میں 2 فیصلے پاکستان کے خلاف گئے۔سابق فاسٹ بولر نے مزید کہا کہ جنوبی افریقا کی قسمت اچھی رہی، ورلڈ کپ کا بہترین میچ ہوا۔
Two calls went against team Pakistan. Wide and LBW. Looks like South Africa got some Luck with solid game this World Cup… #PAKvSA
— Irfan Pathan (@IrfanPathan) October 27, 2023
خیال رہے کہ گزشتہ روز چنئی میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقا نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 1 وکٹ سے شکست دی تھی۔ اس میچ میں امپائرز کی جانب سے دیے گئے کچھ فیصلے متنازعہ ہو گئے جبکہ ڈی آر ایس سسٹم کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق میچ کے دوران ایک موقع پر پاکستانی ٹیم کو جیت کے لیے 1 وکٹ اور جنوبی افریقا کو جیت کیلئے 8 رنز درکار تھے، اس دوران حارث رؤف کی ایک گیند جنوبی افریقی بیٹر تبریز کے پیڈ پر لگی جس پر پاکستان کی جانب سے ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل کی گئی لیکن امپائر کی جانب سے کوئی جواب نہ دیا گیا جس پر پاکستان نے ریویو لے لیا۔
ریویو میں نظر آیا کہ بال وکٹ کی اسٹمپس سے ٹکرا رہی ہے لیکن اس کا آدھے سے زیادہ حصہ باہر ہے جس کی وجہ سے قوانین کے تحت امپائر کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے تھرڈ امپائر نے تبریز کو ناٹ آؤٹ قرار دے دیا، اس فیصلے کے بارے میں سابق بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ نے آئی سی سی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بُری امپائرنگ اور قوانین پاکستان کی شکست کی وجہ بنے ہیں اور آئی سی سی کو یہ قانون تبدیل کرنا چاہیے اگر گیند اسٹمپ پر لگ رہی ہے پھر بھلے آن فیلڈ امپائر نے آؤٹ دیا ہو یا ناٹ آؤٹ اس سے کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے اور وہ آؤٹ قرار دیا جانا چاہیے۔
جنوبی افریقا کی اننگز کے 19ویں اوور میں پاکستانی باؤلر اسامہ میر کی ایک گیند ساؤتھ افریقی بیٹر وین ڈر ڈسن کے پیڈ پر لگی، اسامہ میر کی جانب سے زوردار اپیل کی گئی جس پر امپائر پال ریفل نے انہیں آؤٹ قرار دیا۔ ساؤتھ افریقی بیٹر کی جانب سے امپائر کے فیصلے کے خلاف ریویو لیا گیا اور جب ٹی وی پر ڈی آر ایس ٹیکنالوجی کے ذریعے گیند کو دکھایا گیا تو اسامہ میر کی گیند کو پہلے وکٹوں سے بہت باہر جاتے دکھایا گیا لیکن کچھ ہی لمحے بعد ایک اور ٹی وی ری پلے دکھایا گیا جس پر گیند وکٹوں کو چھو رہی تھی جس پر آؤٹ کا فیصلہ برقرار رکھا گیا۔
اس پر آئی سی سی نے وضاحت دی کہ پہلے دکھائی گئی گیند ڈی آر ایس کی غلطی کی وجہ سے باہر جاتی دکھائی دی تھی البتہ بعد میں جب گیند وکٹوں کو لگتی دکھائی دی تو وہ درست گیند تھی۔ اس کے بعد بھارتی میں موجود ڈی آر ایس سسٹم پر بہت سے سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔