21ویں صدی کا پہلا میچ جو بغیر گیند پھینکے ختم ہوگیا
افغانستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان واحد ٹیسٹ میچ کا انجام مایوس کن نکلا۔ پانچ روز تک جاری رہنے والا یہ میچ بغیر ایک بھی گیند پھینکے ختم کردیا گیا۔ بھارت کے شہر نوئیڈا میں شیڈول اس میچ کو بارش، ناقص انتظامات، اور گیلی آؤٹ فیلڈ کی وجہ سے منسوخ کرنا پڑا، جو 21ویں صدی میں ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا منفرد واقعہ بن گیا۔
9 ستمبر کو نیوزی لینڈ اور افغانستان کے درمیان ہونے والے واحد ٹیسٹ میچ کا آغاز ہی بارش کی نذر ہوگیا۔ ہلکی بارش کے بعد اسٹیڈیم کا میدان اتنا گیلا ہو گیا کہ پہلا روز مکمل طور پر ضائع ہو گیا۔ میدان کو خشک کرنے کے ناکافی انتظامات اور گراؤنڈ اسٹاف کی کمزور کارکردگی کے باعث دوسرا روز بھی بغیر کھیل کے گزر گیا۔
تیسرے دن تو صورتحال اور بگڑ گئی جب موسلادھار بارش نے گراؤنڈ اسٹاف کی تمام محنت پر پانی پھیر دیا۔ میدان کا پانی نکالنے میں ناکامی کے بعد یہ اعلان کردیا گیا کہ میچ کا نتیجہ غیر ممکن ہے اور میچ کو مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
چوتھے دن کی حالت بھی مختلف نہیں تھی۔ میدان میں پانی کھڑا تھا اور پیچز مزید خراب ہو چکے تھے، جس کے باعث دوران کھیل کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔ اس لیے باقی دنوں کا کھیل بھی منسوخ کر دیا گیا۔
یہ میچ کرکٹ کی تاریخ میں ایک انوکھا واقعہ ہے کیونکہ اب تک 2548 ٹیسٹ میچز کھیلے جا چکے ہیں اور ان میں سے صرف 7 میچ ایسے ہیں جو بغیر ایک بھی گیند پھینکے ختم کیے گئے ہیں۔ یہ تمام واقعات 1890، 1938، 1970، 1989 اور 1998 میں پیش آئے۔ تاہم 21ویں صدی میں یہ پہلا میچ ہے جو اس طرح سے مکمل طور پر ختم ہوا۔
افغانستان اور نیوزی لینڈ کے شائقین نے بھارتی کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ افغانستان کو ایک ایسا میدان فراہم کیا گیا جس میں کھیلنے کی کوئی سہولت نہیں تھی۔ مداحوں کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی نے افغانستان کی ٹیم کے ساتھ زیادتی کی ہے۔