آئی سی سی کی منظوری نہ ملنے پر پاکستانی کھلاڑی زم ایفرو لیگ سے باہر؟
لاہور: زمبابوے کے شہر ہرارے میں 21 ستمبر سے شروع ہونے والی زم ایفرو ٹی 10 لیگ میں پاکستانی کرکٹرز کی شرکت مشکوک ہو گئی ہے کیونکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تاحال قومی کھلاڑیوں کو لیگ میں شرکت کے لیے این او سی (نو آبجیکشن سرٹیفیکیٹ) جاری نہیں کیا۔ذرائع کے مطابق، زم ایفرو لیگ میں پانچ پاکستانی کھلاڑیوں کا انتخاب ہوا ہے، جن میں شاہ نواز دھانی، آصف علی، حیدر علی، یاسر شاہ، محمد عرفان، شرجیل خان اور سلمان ارشاد شامل ہیں۔
ان میں سے شاہ نواز دھانی، آصف علی اور حیدر علی اس وقت فیصل آباد میں جاری پی سی بی چیمپیئنز ون ڈے کپ کی ٹیموں کا حصہ ہیں، جس کی وجہ سے ان کا زم ایفرو لیگ میں شرکت کرنا غیر یقینی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کا موقف ہے کہ زم ایفرو ٹی 10 لیگ کو ابھی تک آئی سی سی (انٹرنیشنل کرکٹ کونسل) کی طرف سے باقاعدہ منظوری نہیں ملی ہے۔ پی سی بی کے حکام کا کہنا ہے کہ جب تک آئی سی سی لیگ کو منظوری نہیں دیتی، تب تک کوئی بھی قومی کرکٹر این او سی حاصل نہیں کر سکے گا۔پی سی بی کی اس پالیسی کے تحت، اگر این او سی جاری نہیں کیا جاتا، تو محمد عرفان اور سلمان ارشاد زم ایفرو لیگ میں شرکت کر سکیں گے، کیونکہ یہ دونوں کھلاڑی پی سی بی کے کسی کنٹریکٹ میں شامل نہیں ہیں۔
محمد عرفان نے اس حوالے سے تصدیق کی ہے کہ وہ پی سی بی کی اجازت کے بغیر بھی لیگ میں کھیلنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔دوسری جانب، زم ایفرو ٹی 10 لیگ کے ترجمان نے کہا ہے کہ زمبابوے کرکٹ بورڈ، جو کہ آئی سی سی کا فل ممبر ہے، نے لیگ کے انعقاد کی اجازت دے دی ہے، اس لیے آئی سی سی کی جانب سے مزید کسی منظوری کی ضرورت نہیں۔یہ معاملہ پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت اور پی سی بی کی پالیسی کے درمیان تنازع کا باعث بن سکتا ہے، کیونکہ آئی سی سی کی منظوری کے بغیر لیگ میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کو پابندی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ لیگ کے منتظمین اور پی سی بی کے درمیان اس حوالے سے مزید بات چیت جاری ہے تاکہ صورتحال کو واضح کیا جا سکے