ارشد ندیم کی تاریخی تھرو، نیا اولمپک ریکارڈ قائم گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم
پاکستان کی اولمپکس میں تاریخی فتح،ارشد ندیم نے جیولین تھرو میں گولڈ میڈل جیت کر نیا ریکارڈ قائم کیا
پیرس اولمپکس 2024 میں پاکستان کے ارشد ندیم نے جیولین تھرو ایونٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 92.97 میٹر کی تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل اپنے نام کر لیا۔ اس کارنامے کے ساتھ ہی انہوں نے اولمپکس کی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ بھی قائم کیا۔
یہ پاکستان کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے، کیونکہ ملک نے 40 سال بعد اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا ہے۔ اس سے قبل پاکستان نے 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں ہاکی کے میدان میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔ مزید برآں، پاکستان نے 32 سال بعد کسی بھی اولمپکس میں کوئی میڈل جیتا ہے، آخری مرتبہ 1992 کے بارسلونا اولمپکس میں ہاکی کے ایونٹ میں برونز میڈل جیتا گیا تھا۔
فائنل مقابلے میں، ارشد ندیم نے پہلی کوشش میں کوئی تھرو نہیں کی لیکن دوسری کوشش میں انہوں نے شاندار 92.97 میٹر کی تھرو کر کے نہ صرف فائنل میں برتری حاصل کی بلکہ اولمپکس کی تاریخ کی سب سے بڑی تھرو کا اعزاز بھی اپنے نام کیا۔ دفاعی چیمپئن، بھارت کے نیرج چوپڑا، 89.45 میٹر کی تھرو کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
ارشد ندیم کی یہ کامیابی پاکستان کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوئی ہے، کیونکہ انہوں نے ناروے کے اینڈریاس تھورکلڈسن کا 2008 کے بیجنگ اولمپکس میں قائم کیا گیا 90.57 میٹر کا ریکارڈ توڑ دیا۔ اس شاندار کارکردگی کے بعد، ارشد ندیم کا نام عالمی سطح پر پاکستان کی کھیلوں کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔
فائنل میں شامل دیگر کھلاڑیوں میں جرمنی کے اینڈرسن پیٹر، جولیان ویبر، کینیا کے جولیس یوگو، برازیل کے لوئز ماریکو ڈی ڈی سلوا، چیک جمہوریہ کے جیکب واڈولیچ، فن لینڈ کے ٹونی کیرانینٹ اور دیگر کھلاڑی شامل تھے، لیکن ارشد ندیم کی کارکردگی نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔
پاکستان نے آخری مرتبہ 1960 کے روم اولمپکس میں پہلوان محمد بشیر کے ذریعے پہلا برونز میڈل جیتا تھا جبکہ 1988 کے سیول اولمپکس میں باکسر حسین شاہ نے مڈل ویٹ کے درجے میں پاکستان کے لیے دوسرا انفرادی برونز میڈل جیتا تھا۔ ارشد ندیم پاکستان کے تیسرے اولمپک انفرادی میڈل جیتنے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔
پاکستانی قوم اور کھیلوں کے شائقین کے لیے یہ ایک ناقابل فراموش لمحہ ہے، اور ارشد ندیم کی یہ کامیابی ملک کے لیے فخر کا باعث ہے۔