ہربھجن سنگھ: بغضِ پاکستان میں تمام حدیں پار کرگئے
ممبئی: سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کے خلاف بغض میں تمام حدیں پار کر دیں۔ حال ہی میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر ایک مقامی صحافی کے ساتھ بدتمیزی کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کے حوالے سے انتہائی نامناسب زبان استعمال کی۔
مقامی صحافی فرید خان نے ایک پوسٹ میں ہربھجن سنگھ کی گیندبازی پر شاہد آفریدی کے چار چھکوں کی تصویر شیئر کی، جس پر ہربھجن سنگھ برہم ہوگئے۔ ہربھجن نے جواب میں مارچ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر حملے کی تصویر شیئر کی اور کرکٹ کے تاریک ترین دن کا حوالہ دیتے ہوئے صحافی کے ساتھ انتہائی ہتک آمیز رویہ اپنایا۔
ہربھجن سنگھ نے صحافی کی ٹوئٹ پر نہایت ہتک آمیز رویہ اپناتے ہوئے جواب دیا: "کھیل میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے لیکن اس مسئلہ کیا ہے میں تمہیں بتاتا ہوں! یہاں سے (ایف) ہوجاؤ، تمہیں ایف کا مطلب تو سمھ آ گیا ہوگا یا سمجھاؤں۔”
ہربھجن سنگھ کے اس رویے پر مداحوں نے شدید تنقید کی جبکہ کچھ بھارتی سائٹس نے ان کا دفاع کیا۔ ایک صارف نے لکھا، "اتنا زہر اچھا نہیں! بی جے پی جلد آپ کو کوئی نہ کوئی سیٹ دے دیگی۔”
پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی سپرد کی گئی ہے اور ہربھجن سنگھ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر پاکستان ٹیم بھیجنے کے حق میں نہیں ہیں۔ جبکہ دیگر ٹیمیں پاکستان آ کر کھیلنے میں دلچسپی رکھتی ہیں، جس پر بھارتی اسپنر نالاں ہیں۔
ہربھجن سنگھ کا موقف ہے کہ پاکستان میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بھارتی ٹیم کو وہاں نہیں جانا چاہیے۔ تاہم، بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور دیگر کرکٹ بورڈز نے پاکستان کی سیکیورٹی کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔
ہربھجن سنگھ کے بغضِ پاکستان میں کیے گئے حالیہ بیانات اور رویے نے ایک مرتبہ پھر دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ کے تعلقات کو تناؤ کا شکار کر دیا ہے۔ یہ واقعہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ کھیل کے میدان میں سیاست اور ذاتی دشمنیاں کس طرح کھلاڑیوں اور مداحوں کو تقسیم کر سکتی ہیں۔
سری لنکن ٹیم پر حملے کا واقعہ مارچ 2009 میں لاہور میں پیش آیا تھا جب دہشت گردوں نے قذافی اسٹیڈیم کے قریب سری لنکن ٹیم کی بس پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے کے بعد پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ تقریباً معطل رہی، لیکن حالیہ سالوں میں سیکیورٹی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور بین الاقوامی ٹیمیں دوبارہ پاکستان کا دورہ کر رہی ہیں۔
سماجی رابطوں پر ہربھجن کی مقبولیت
ہربھجن سنگھ کی سوشل میڈیا پر مقبولیت کے باوجود، ان کے اس طرح کے بیانات نے ان کے مداحوں کو مایوس کیا ہے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں جو ذو معنیٰ جملے استعمال کیے، اس پر بھی ان کو کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ واقعہ ایک بار پھر ظاہر کرتا ہے کہ کھیل کے میدان میں تعصب اور نفرت کا کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے اور کھلاڑیوں کو اپنے الفاظ اور رویے میں احتیاط برتنی چاہیے۔