چیمپئنز ٹرافی میں ہائبرڈ ماڈل کو تسلیم کرنے پر محمد حفیظ کی پی سی بی پر سخت تنقید
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پہلے بھارتی کرکٹ ٹیم کے پاکستان آ کر چیمپئنز ٹرافی میں شرکت نہ کرنے کے موقف کی مخالفت کی اور پھر ہائبرڈ ماڈل کو قبول کر لیا، جس پر سابق ٹیسٹ کپتان محمد حفیظ نے شدید تنقید کی ہے۔
کراچی میں نیشنل اسٹیڈیم کے ایچ پی سی اوول گراؤنڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حفیظ نے کہا کہ بدقسمتی سے پی سی بی ابتدائی طور پر جو اصولی موقف اپنایا تھا، اس پر قائم نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ 19 فروری سے شروع ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارتی کرکٹ ٹیم کا پاکستان نہ آنا ایک کمی کی نشاندہی کرتا ہے، جبکہ 1996 کے عالمی کپ کے بعد پاکستان میں آئی سی سی کے کسی ایونٹ کا نہ ہونا کئی سوالات کھڑے کرتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد خوش آئند ہے اور اس کا مثبت پیغام دینا چاہیے۔
محمد حفیظ نے مزید کہا کہ نوجوان بیٹر صائم ایوب پاکستان کرکٹ کا ایک اہم اثاثہ ہیں۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ کھیل میں انجریز ایک معمول کا حصہ ہوتی ہیں، لیکن صائم ایوب کے معاملے پر مناسب انداز میں توجہ دی جائے، اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ جلد ہی فٹ ہو جائیں گے اور چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان ٹیم کو دستیاب ہوں گے۔
حفیظ نے یہ بھی کہا کہ اگلے دس سے پندرہ برس تک صائم ایوب کی خدمات پاکستان کرکٹ کو دستیاب ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے سینیئر بیٹر فخر زمان کی پاکستان کرکٹ ٹیم میں واپسی کے امکانات پر بھی بات کی اور کہا کہ اگر فخر زمان کو آئی سی سی کے میگا ایونٹ کے لیے قومی ٹیم میں شامل کیا جاتا ہے تو یہ پاکستان کے لیے ایک اچھا شگون ہوگا۔
پریزیڈنٹ کپ میں دفاعی چیمپئن ایس این جی پی ایل کے کوچ کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے حفیظ نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کی بہت اہمیت ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ فرسٹ کلاس کرکٹ سے نکالے جانے والے پلیئرز کو اسٹرائیکر کیمپ میں بھیجا جا رہا ہے، جبکہ اس کیمپ کا حصہ بننے والے کرکٹرز کو پی ایس ایل میں جگہ نہیں ملنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا کیمپ سیزن میں نہیں ہونا چاہیے۔
محمد حفیظ نے جاری فرسٹ کلاس ایونٹ پریزیڈنٹ کپ میں سہولیات کی کمی پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایچ پی سی اوول گراؤنڈ اور نیشنل اسٹیڈیم میں ٹیموں کے لیے بنیادی سہولیات موجود نہیں تھیں، جن میں پینے کا صاف پانی، کھلاڑیوں کے لیے معیاری ڈریسنگ روم اور بہتر واش روم کی سہولت شامل نہیں تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی سی بی کی توجہ چیمپئنز کپ کو کامیاب ایونٹ بنانے پر مرکوز ہے، جبکہ انہیں اپنی ترجیحات پر توجہ دینی چاہیے۔