روپوش پی ٹی آئی رہنما جمشید دستی بھی منظر عام پر آگئے ہیں اور انکی حفاظتی ضمانت منظور ہو گئی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جمشید دستی مظفر گڑھ پولیس کے تھانہ صدر میں قائم ایک مقدمہ میں مطلوب ہیں اور ان کی گرفتاری کیلئے چھاپے بھی مارے جارہے تھے، ہراساں کیے جانے پر روپوش جمشید دستی نے ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
درخواست پر لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ نے جمشید دستی کی 2 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے، جمشید دستی اپنے وکیل کے ہمراہ حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ میں پیش ہوئے، جہاں جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے انکی حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔ اس موقع پر جمشید دستی کا کہنا تھا کہ مجھے ہمیشہ ظلم کے خلاف کھڑے ہونے پر انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا، ضمانت کے بعد اپنے حلقہ میں جاکر انتخابی مہم چلاؤں گا۔
دوسری جانب جمشید دستی کی اہلیہ نازیہ جمشید نے بھی سیاسی میدان میں قدم رکھ دیا ہے اور انہوں نے مظفرگڑھ میں قومی اسمبلی کی نشستوں این اے 175 اور این اے 176 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں جبکہ ریٹرننگ آفیسر نے جمع شدہ کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی کے لیے نازیہ جمشید کو 27 دسمبر کی تاریخ دی ہے۔