جنوبی وزیرستان: خوارج کا حملہ، 16 سپاہی شہید، 8 دہشتگرد مارے گئے
اسلام آباد:جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں خوارج نے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ اس حملے میں 16 سپاہی شہید ہوگئے جبکہ فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں 8 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، یہ واقعہ 20 اور 21 دسمبر کی درمیانی رات پیش آیا۔ خوارج نے چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی، لیکن سیکیورٹی فورسز نے ان کی کوشش ناکام بنائی۔ دہشتگردوں کے ساتھ شدید فائرنگ ہوئی، جس کے دوران 16 بہادر جوانوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔ فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے تاکہ باقی حملہ آوروں کو پکڑا جا سکے۔
قوم کے شہداء کو سلام، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے اس حملے کی مذمت کی اور شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جوان ملک کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اور قوم کو ان پر فخر ہے۔ وزیراعظم نے شہداء کے درجات کی بلندی کی دعا کی اور ان کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیا۔
وزیر داخلہ کی تعزیت
وزیر داخلہ محسن نقوی نے شہداء کے خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمارے یہ بہادر جوان قوم کے ہیرو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی اور حکومت ان کے خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
شہداء کی تفصیل
ان بہادر جوانوں کا تعلق ملک کے مختلف علاقوں سے تھا:
- لانس نائیک لیاقت علی (کرم، 11 سالہ خدمات)
- لانس نائیک محمد اسحاق (کرک، 9 سالہ خدمات)
- حوالدار ایوب خان (اٹک، 15 سالہ خدمات)
- حوالدار عمر حیات (کوہاٹ، 17 سالہ خدمات)
- سپاہی محبوب رحمان (ٹانک، 8 سالہ خدمات)
- سپاہی طیب علی (ہری پور، 1 سالہ خدمات)
یہ سب سپاہی ملک کے دفاع میں اپنی جانیں قربان کرکے ہمیشہ کے لیے امر ہو گئے ہیں۔ قوم ان کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولے گی۔