گزشتہ روز سے بھارتی میڈیا میں خبریں چل رہی ہیں کہ بھارتی ڈان داؤد ابراہیم کاسکر کو کراچی میں زہر دے کر مار دیا گیا ہے۔ یہ دعویٰ بھارتی میڈیا کی جانب سے سامنے آیا ہے۔ بھارتی میڈیا میں رپورٹ کیا جا رہا ہے کہ شیخ داؤد ابراہیم کراچی میں انتقال کر گئے ہیں اور انکی موت کی وجہ زہر خورانی ہے۔
اس خبر پر پاکستانی وزارت خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔ ترجمان پاکستانی دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں بتایا ہے کہ انڈیا شیخ داؤد ابراہیم کے کراچی کے ہسپتال میں داخل ہونے اور زہر کی وجہ سے متعلق جھوٹی اور من گھڑت خبریں پھیلا رہا ہے۔ بھارت ہمیشہ پاکستان کے خلاف جھوٹا پرو پیگنڈا کرتا آرہا ہے۔ ای یو ڈس انفولیب کے ذریعے جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا۔
ممتاز زہرا بلوچ نےمزید بتایا کہ پاکستان کو بھارتی دہشت گردی پر شدید تشویش ہے۔ بھارت جنوبی ایشیا کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں دہشتگردی پھیلا رہا ہے۔ بھارتی کمانڈر کلبھوشن یادیو جاسوسی اور تخریبی کاروائیوں میں ملوث ہونے پر گرفتار ہو چکا ہے۔
خیال رہے کہ داؤد ابراہیم ممبئی کے ڈان ہیں اور 1992 سے قبل ہی وہ دبئی میں رہائش پزیر ہو گئے تھے، 1995 ممبئی حملہ اور 2007 تاج ہوٹل اٹیک میں انکا نام سامنے آتا رہا ہے جبکہ داؤد ابراہیم اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی موسٹ وانٹڈ لسٹ میں بھی شامل ہیں۔
چند برس قبل پاکستانی سٹار کرکٹر جاوید میانداد کے بیٹے کی شادی داؤد ابراہیم کی بیٹی سے ہوئی تھی جس کے بعد بھارتی حکومت اور میڈیا نے واویلا مچا دیا تھا کہ داؤد ابراہیم پاکستان منتقل ہو چکے ہیں، اس سے قبل بھی بھارتی حکومت دعویٰ کرتی رہی تھی کہ داؤد ابداہیم کاسکر کراچی میں آباد ہین لیکن پاکستان نے ہمیشہ اس دعوے کی تردید کی ہے۔