پنجاب بھر میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے وزیر اعلیٰ کی ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن
لاہور:وزیر اعلیٰ پنجاب نے صوبے بھر میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن جاری کر دی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں سرگودھا، خوشاب، بھکر اور میانوالی کے ڈپٹی کمشنرز نے اپنی اپنی تفصیلی رپورٹس پیش کیں۔ وزیر اعلیٰ نے کرپشن کے خاتمے کے لیے مؤثر کارروائی اور انسداد کرپشن کا منظم نظام تشکیل دینے کا ہدف سونپ دیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے صوبے کے تمام شہروں میں سرکاری اراضی پر اربن فاریسٹ کی تشکیل اور پلاسٹک کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے لیے "نو ٹو پلاسٹک” مہم کی مکمل کامیابی کو یقینی بنانے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے میرج ایکٹ کی خلاف ورزی پر سختی سے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنانے کا اعلان بھی کیا۔
مزید برآں، پنجاب بھر میں پالتو کتوں کے لیے کالر پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے، اور خلاف ورزی کی صورت میں جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، پالتو کتوں کی ویکسی نیشن اور رجسٹریشن کا منظم نظام نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب میں سڑکوں پر بائیک لین کی نشاندہی اور انہیں چھوٹی دیوار سے الگ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ بائیک چلانے والوں کے لیے ہیلمٹ، بیک لائٹ اور انڈیکیٹر کا استعمال لازمی ہوگا۔
تعلیمی اداروں کے سامنے بچوں کے لیے زیبرا کراسنگ کی فراہمی کو یقینی بنانے اور سڑکوں پر قائم نظر آنے والی خیمہ بستیوں کو متبادل جگہوں پر منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ منظور شدہ ڈیزائن اور مخصوص مقامات کے علاوہ کہیں اور ریڑھیاں نظر نہیں آنی چاہئیں، اور سنگل لائن ریڑھی بازار کے ضوابط پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے لاری اڈوں اور بس اسٹینڈز کی صفائی ستھرائی، ہوا کے لیے پنکھے، صاف پینے کے پانی کی فراہمی اور مسافروں کے لیے بہترین نشستوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کا حکم دیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پنجاب کے تمام شہروں کے بس اسٹینڈز اور لاری اڈوں کو جدید ماڈل بنایا جائے گا تاکہ عوام کے لیے سفری سہولیات بہتر ہوں۔