ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن 11 دسمبر کی معطلی کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز اور ریٹرننگ آفیسرز کی جاری ٹریننگ کو روک دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں عام انتخابات بیوروکریسی سے کروانے کا الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن معطل کر دیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے اور پنجاب میں انتخابات ایگزیکٹو سے کروانے کیخلاف درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو ارسال کر دی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کرانے پر قوم کے اربوں روپے لگتے ہیں اگر بڑی جماعتیں الیکشن نتائج تسلیم نہ کریں تو قوم کا پیسہ ضائع ہو گا، الیکشن کمیشن کو فری اینڈ فیئر الیکشن کرانے ہیں، شفاف انتخابات کو حقیقت میں بدلنے کیلئے امیدواروں اور ووٹروں کو یکساں مواقع فراہم کرنے ہیں۔ جسٹس علی باقر نجفی نے فیصلے میں مزید لکھا کہ موجودہ صورتحال میں عام ابتخابات سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو سکتے جس سے جمہوریت کا مستقبل کمزور ہو سکتا ہے، درخواست میں قومی ایشو سے متعلق نشاندہی کی گئی لہٰذا لارجر بینچ کیلئے فائل چیف جسٹس کو بھجوائی جاتی ہے۔