اڈیالہ جیل کے باہر بانی چییرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سائفر کیس میں سماعت ابھی تک اڈیالہ جیل میں چل رہا ہے، مخصوص افراد کو اندر داخل کیا گیا، میڈیا کے مخصوص افراد کو جج سے 50 فٹ کے فاصلے پر بیٹھایا گیا ہے، ہم اوپن ٹرائل کو مسترد کرتے ہیں، ہم نے اوپن ٹرائل کے حوالے سے درخواست دے دی ہے، فیملیز کے لوگوں کو 45 منٹ تک روکا گیا، جج کے پیچھے 15 سے 20 پولیس اہلکار موجود ہیں، جج صاحب نے نوٹس لیا کہ میں نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا تو یہ پولیس اہلکار کیوں کھڑے ہیں۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ سائفر ٹرائل پہلے بھی جلد بازی میں کیا گیا جس پر ساری کاروائی کالعدم ہوئی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژنل بینچ کے فیصلے کے بعد اس ٹرائل کا آغاز کیا جانا چاہیئے تھا، جج صاحب قانون کو فالو نہیں کرنا چاہتے، پہلے کی غلطیاں دوبارہ دوہرائی جارہی ہیں، یہاں ٹرائل سپیڈ سے چل رہی ہے جبکہ ہائیکورٹ میں سلو چل رہی ہے، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے دی گئی درخواست کو ابھی تک نہیں سنا گیا۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے مزید کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی پر ابھی تک فرد جرم عائد نہیں ہو سکی، میڈیا کے دوستوں کو اجازت ہونے کے باوجود اوپن ٹرائل میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گواہان کو میڈیا کی موجودگی میں لایا جائے۔