پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی 3 مقدمات میں ضمانتیں منظور ہوگئیں جبکہ نائب چئیرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کی بھی 2 مقدمات میں ضمانتین منظور ہوگئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی 9 مئی کو توڑ پھوڑ کے 3 اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی 2 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں منظور کرلی ہیں۔
اس حوالے سے اسلام آباد انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے درخواستوں پر سماعت کی، دوران سماعت پراسیکیوٹر راجہ نوید اور پاکستان تحریک انصاف کے وکلاء سردار مصروف اور خالد یوسف عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر پراسیکیوٹر راجہ نوید نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے جان بوجھ کر احتجاج کروایا، عمران خان نے عوام کو ورغلایا اور اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو غیر ضروری نرمی دی جا رہی ہے۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ شاہ محمود قریشی اور عمران خان کی ضمانتیں خارج کی جائیں۔ جج نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا شاہ محمود قریشی اور عمران خان موقع پر تو موجود نہیں تھے؟ جس پر پراسیکیوٹر راجہ نوید نے جواب دیا کہ جی نہیں ! شاہ محمود قریشی اور عمران خان موقع پر موجود نہیں تھے، اس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ دیگر شریک ملزمان کی ضمانتیں کنفرم ہو چکی ہیں، اس کے ساتھ ہی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں 30، 30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلیں۔