کراچی: سینیٹر فیصل واوڈا نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے کیس میں کارروائی پر دباؤ ڈالنے کے لیے سول نافرمانی کی کال دی۔
فیصل واوڈا ایم کیو ایم پاکستان کے بہادرآباد مرکز پہنچے جہاں انہوں نے پارٹی قیادت سے ملاقات کی۔ اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے فیصل واوڈا کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ون مین آرمی ہیں جو پاکستان کو جوڑنے اور سیاسی قوتوں کو قریب لانے کے لیے کوشاں ہیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے ملاقات کا مقصد قومی مفادات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ کمال اور ان کا نظریہ یکساں ہے۔ "ہم پیار سے بھی کام نکالنا جانتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر ہاتھ مروڑنے کا ہنر بھی رکھتے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر ناانصافی، دھرنے اور لاشوں کا گرنا اب ملک کے لیے ناقابل برداشت ہے۔ فیصل واوڈا نے تحریک انصاف کے مینڈیٹ کو تسلیم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے مینڈیٹ کا احترام سب پر لازم ہے۔
فیصل واوڈا نے عمران خان کی زندگی کو لاحق خطرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تحفظ فراہم کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ کی غنڈہ گردی ناقابل قبول ہے۔
فیصل واوڈا نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی نے سول نافرمانی کی کال دی ہے اور 14 تاریخ کو فیض حمید کیس کی کارروائی پر دباؤ ڈالنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ تاہم، انہوں نے پیش گوئی کی کہ یہ کارروائی اس سے پہلے ہی شروع ہو جائے گی۔
فیصل واوڈا نے سیاسی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو کسی فیملی کارپوریشن کی طرح نہیں چلایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کوئی سودا بازی نہیں کر رہی، جبکہ تحریک انصاف میں اچھے لوگ موجود ہیں، مگر انہیں اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا۔