راولپنڈی:پاک فوج نے اسلام آباد احتجاج کے دوران فوجی تعیناتی پر کیے گئے منفی پروپیگنڈے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ معاشرے میں جھوٹ، نفرت، اور تقسیم کو روکنے کے لیے جامع قوانین بنائے جائیں اور ان پر سختی سے عمل کیا جائے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کی قیادت میں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں کور کمانڈرز، پرنسپل اسٹاف افسران، اور دیگر اہم کمانڈرز نے شرکت کی۔
شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آزادیٔ اظہار کا غلط استعمال روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں، تاکہ جھوٹ، معاشرتی انتشار، اور زہر آلود بیانیے کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔شرکاء نے عوام اور مسلح افواج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی سازشوں کو ناکام بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور واضح کیا کہ دشمن کی ایسی مذموم کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔
کانفرنس نے بھارت کے زیرِ قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے کشمیری عوام کے لیے اپنی غیر مشروط حمایت کا اعادہ کیا۔ ساتھ ہی غزہ میں جاری ظلم و ستم کے خاتمے کے لیے عالمی قانونی اقدامات کی حمایت کا اعلان کیا۔
اجلاس میں بلوچستان میں دہشتگردوں، خاص طور پر بی ایل اے مجید بریگیڈ کے خلاف جاری آپریشنز کا جائزہ لیا گیا اور انہیں ناکام بنانے کے لیے مکمل عزم کا اظہار کیا گیا۔
شرکاء نے افغانستان کی سرزمین سے پاکستان مخالف دہشتگرد کارروائیوں پر تشویش ظاہر کی اور افغان حکومت سے مؤثر اقدامات کرنے کی درخواست کی۔
شرکاء نے سماجی اور اقتصادی ترقی کے منصوبوں کی حمایت جاری رکھنے کا عہد کیا اور کہا کہ پاک فوج، ملک کے اندرونی و بیرونی خطرات کا مقابلہ کرتے ہوئے ہمیشہ عوام کی خدمت میں پیش پیش رہے گی۔
آرمی چیف نے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ پاک فوج ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور آپریشنل تیاری کو برقرار رکھے گی، تاکہ پاکستان کے استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔