چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے بیرسٹر گوہر کو پارٹی کی چیئرمین شپ دینے کے فیصلہ کی وجہ سامنے آگئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو جب انٹراپارٹی الیکشنز کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا تو چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا میں الیکشن کمیشن کو کوئی بہانہ نہیں دینا چاہتا کہ وہ عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف سے بلے کا نشان واپس لے یا پی ٹی آئی کو الیکشن میں حصہ نہ لینے دے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس لیے پاکستان تحریک انصاف کو بند گلی سے نکالنے اور اسٹیبلشمنٹ سے بہتر رابطہ کاری کیلئے راستہ بنانے کے مقصد کے تحت بیرسٹر گوہر کو آگے لایا گیا ہے، البتہ ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر کی تعیناتی کے فیصلے سے پی ٹی آئی کے اندر عمران خان مخالف حلقے کو مایوسی ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ عمران خان جیل میں اپنا بیشتر وقت قانونی تنازعات سے خوش اسلوبی سے نمٹنے کی سوچ میں گزارتے ہیں اور سخت گیر موقف کے منفی اثرات کو زائل کرنے کیلئے پارٹی کے اندر یہ ایک تبدیلی لائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ کیئرٹیکر چیئرمین کو وہ تمام اختیارات حاصل ہوں گے جو پارٹی دستور نے چیئرمین کو دیئے ہیں تاہم یہ بات طے ہے کہ پارٹی دستور میں کیئرٹیکر چیئرمین لانے کی گنجائش نہیں اور نہ ہی پارٹی آئین میں نگران عہدیدار کا کوئی ذکر ہے، ان حالات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی تبدیلی ایک سمارٹ موو ہے جس کا تعلق الیکشن سے ہے اور جس کا مقصد الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کیلئے راستہ بنانا ہے۔