اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے گوردوارہ دربار صاحب کرتار پور میں ننگے سر ماڈلنگ کرنے والی لاہور سے تعلق رکھنے والے ڈریس ڈیزائنر اور ماڈل کی سرزنش کی ہے۔
سوشل میڈیا پر اپنی خواتین کے ملبوسات کے مجموعہ کے لیے ماڈل بنانے والے ڈیزائنر کی تصاویر اور ویڈیوز کی ٹوئٹر پر ایک بھارتی سکھ صحافی نے مذمت کی۔
صحافی نے وزیر اعظم عمران خان اور متعلقہ پاکستانی حکام سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے "مذہبی طور پر تکلیف دہ” فعل قرار دیا تھا۔
صحافی نے لکھا، "پاکستان میں #کرتارپور صاحب کے گردوارہ سری دربار صاحب کے احاطے میں ایک لاہوری خاتون کی جانب سے خواتین کے لباس کے لیے ننگے سر ماڈلنگ کرنے سے سکھوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ مزید یہ کہ یہ تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئیں،”
فواد چوہدری نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ کرتار پور گوردوارہ ایک مذہبی مقام ہے اور ’فلم سیٹ نہیں‘۔
"ڈیزائنر/ماڈل کو سکھ برادری سے معافی مانگنی چاہیے،” انہوں نے زور دیا۔
لاہور سے تعلق رکھنے والی ڈیزائنر نے دو روز قبل فوٹو شوٹ کی تصاویر اور ویڈیوز اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر پوسٹ کی تھیں۔
گوردوارہ دربار صاحب ابھی تک دنیا کا سب سے بڑا سکھوں کا مذہبی مرکز ہے جو چار ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا ہے جبکہ اس کے ارد گرد ایکڑ اراضی باغات/کھیتوں کی کاشت کے لیے مختص کی گئی ہے۔
راہداری کو حال ہی میں 17 نومبر کو دوبارہ کھول دیا گیا تھا تاکہ ہندوستان اور پوری دنیا سے سکھ یاتریوں کو اپنے مذہب کے بانی کی 552 ویں سالگرہ منانے کے لیے گردوارہ جانے کی اجازت دی جائے۔