بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کی درخواست پر چئیرمیں پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے درمیان غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت میں نکاح خواں مفتی سعید اور گواہ عون چوہدری نے بیانات ریکارڈ کرا دیے۔ اپنے بیانات میں دونوں نے عمران کان اور بشریٰ بی بی کے نکاح کو غیر شرعی اور غیر قانونی قرار دے دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران اور بشریٰ بی بی کے مبینہ غیر شرعی نکاح کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں نکاح خواں مفتی سعید بطور گواہ پیش ہوئے۔ البتہ مفتی سعید جس گھر اور جس جگہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح ہوا اس سے متعلق بتانے میں ناکام رہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق درخواست گزار خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی عدالت پیش ہوئے۔ عدالتی حکم پر گواہان مفتی سعید، عون چودھری اور محمد لطیف بھی عدالت پیش ہوئے۔ نکاح خواں مفتی سعید نے کہا کہ مجھے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور بلایا اور کہا نکاح پڑھانا ہے، ہم ایک گھر پہنچے جہاں ایک خاتون خود کو بشریٰ بی بی کی بہن ظاہر کر رہی تھیں، خاتون نے یقین دہانی کرائی کہ نکاح کیلئے شرعی تقاضے پورے ہیں، میں نے نکاح پڑھا دیا بعد ازاں دونوں بنی گالا میں رہائش پذیر ہوگئے، فروری 2018ء میں مجھ سے عمران خان کی طرف سے دوبارہ رابطہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ یہ نکاح دوران عدت ہوا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ عدت کے حوالے سے آپ نے بشریٰ بی بی سے خود کیوں نہیں پوچھا؟ مفتی سعید نے جواب دیا کہ ہمارے ہاں خاتون سے ایسا کچھ پوچھا نہیں جاتا،
اس پر عدالت نے مفتی سعید سے استفسار کیا کہ آپ کو لاہور میں کہاں لیکر گئے تھے؟ گواہ مفتی سعید گھر اور جگہ سے متعلق بتانے میں ناکام رہے۔