لاہور ہائیکورٹ نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے فیصلہ سنا دیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال نے ایڈووکیٹ محمد مقسط کی درخواست پر کیس کی سماعت کی گئی تھی۔ سماعت کے دوران سرکاری وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے کہا کہ آئین میں ایسا نہیں لکھا کہ نگران وزیراعظم کی تقرری محض 90 دن کے لیے ہے، اگر ملک کا ایگزیکٹو نہیں ہوگا تو ملک کیسے چلے گا؟ ملک کو ایک وزیراعظم کے بغیر چھوڑا نہیں جا سکتا اس لیے نگران حکومت نئی حکومت آنے تک کام کرتی ہے۔
سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل درخواست نے کہا کہ میری استدعا ہے سب کچھ قانون کے مطابق ہو، کیونکہ نگران وزیر اعظم کا بنیادی کام الیکشن کروانا ہے جو کہ وہ نہیں کروا رہے، اس لیے وزیر اعظم اپنا تقدس کھو چکے ہیں۔ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جوکہ اب سنا دیا گیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی ہے۔ عدالت نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کو ہٹانے کی درخواست ناقابل سماعت ہے۔
بیٹر کے زوردار شارٹ نےایمپائر کے منہ کا حلیہ ہی بگاڑ دیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل…
پاکستان تحریک انصاف کا 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج رکوانے کے لیے پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں۔سینیئر صحافی انصار…
سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس…
معروف خاتون نجومی باباوانگا نے ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں کر دیں۔۱۹۱۱ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا نے مرنے…
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح…