لاہور ہائیکورٹ نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد بلال نے ایڈووکیٹ محمد مقسط کی درخواست پر کیس کی ابتدائی سماعت کی۔ سماعت کے دوران سرکاری وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے کہا کہ آئین میں ایسا نہیں لکھا کہ نگران وزیراعظم کی تقرری محض 90 دن کے لیے ہے، اگر ملک کا ایگزیکٹو نہیں ہوگا تو ملک کیسے چلے گا؟ ملک کو ایک وزیراعظم کے بغیر چھوڑا نہیں جا سکتا اس لیے نگران حکومت نئی حکومت آنے تک کام کرتی ہے۔
سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل درخواست نے کہا کہ میری استدعا ہے سب کچھ قانون کے مطابق ہو، کیونکہ نگران وزیر اعظم کا بنیادی کام الیکشن کروانا ہے جو کہ وہ نہیں کروا رہے، اس لیے وزیر اعظم اپنا تقدس کھو چکے ہیں۔ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی پٹیشن میں درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ انوار الحق کاکڑ کی بطور نگران وزیراعظم تقرری 90 روز کیلئے تھی جو کہ 15 نومبر کو مدت مکمل ہونے کے بعد غیر مؤثر ہو چکی لہٰذا آئینی طور پر انوار الحق کاکڑ نگران وزیراعظم نہیں رہے ہیں۔