راولپنڈی (ویب ڈیسک) آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جمعہ کو آرمی میڈیکل کور (اے ایم سی) سینٹر ایبٹ آباد کا دورہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، آرمی چیف نے لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر کو آرمی میڈیکل کور کی کرنل کمانڈنٹ کے طور پر تعینات ہونے والی پہلی خاتون جنرل کے طور پر باضابطہ طور پر انسٹال کرنے کے لیے رینک کے بیجز لگائے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل باجوہ نے امن اور جنگ کے دوران صحت کی دیکھ بھال کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے میں اے ایم سی کے تعاون کو سراہا۔
سی او اے ایس نے کہا کہ اے ایم سی نے ہمیشہ اندرون اور بیرون ملک قدرتی آفات کے دوران ڈیوٹی کی کال کا جواب دیا ہے۔
آرمی چیف نے ریمارکس دیئے، "ہمارے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کورونا کے خلاف صف اول کے جنگجو رہے ہیں اور پاکستان کے عوام کی حفاظت اور بہبود کے لیے مثالی عزم اور ہمت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔”
آرمی چیف نے زور دے کر کہا کہ پاکستان آرمی کی پہلی تھری سٹار خاتون جنرل آفیسر کو اے ایم سی کی کرنل کمانڈنٹ کے طور پر تعینات کرنا درحقیقت پاکستان آرمی اور ملک کے لیے بہت بڑا فخر ہے۔
آئی ایس پی آر نےچیف آف آرمی سٹاف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "طبی سائنس میں تیز رفتار ترقی کے ساتھ رفتار کو برقرار رکھنا ڈاکٹروں اور طبی عملے کے لیے ناگزیر ہے کہ وہ خود کو جدید فوجیوں اور صحت کی دیکھ بھال کے بہترین عالمی طریقوں کے برابر رکھیں۔”
نگار جوہر
2021 میں جنرل نگار جوہر پاک فوج کی تاریخ میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے تک پہنچنے والی پہلی خاتون افسر بن گئیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق نگار جوہرکو پاک فوج کا پہلا سرجن جنرل بننے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
2017 میں، وہ میجر جنرل کے عہدے تک پہنچنے والی تیسری خاتون افسر بن گئیں۔
لیفٹیننٹ جنرل کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی کے گاؤں پنج پیر سے ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل جوہر کے والد کرنل قادر بھی آئی ایس آئی میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔
صوابی نے ماضی میں کچھ قابل ذکر مرد جرنیل پیدا کیے ہیں لیکن یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کوئی خاتون فوج کے اتنے اعلیٰ عہدے پر پہنچی ہے۔