اسلام آباد (ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 2023 کے آئندہ عام انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کی بڑے پیمانے پر تیاری کے لیے حکومت سے فنڈز مانگ لیے ہیں۔
اس مقصد کے لیے ای سی پی نے حکومت کو خط لکھ دیا ہے۔
آنے والے عام انتخابات کے لیے کم از کم 8 لاکھ ای وی ایم تیار کیے جائیں گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کہ الیکشن کمیشن کو اس مقصد کے لیے رقم کا ایک بڑا حصہ درکار ہے۔
حکومت کو لکھے گئے اپنے خط میں، الیکشن کمیشن نے 8 لاکھ مشینوں کو محفوظ جگہ پر رکھنے کے لیے ایک گودام کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
خط میں لکھا گیا، "الیکشن کمیشن انتخابات کے لیے مناسب انفراسٹرکچر تیار کرنا اور بغیر کسی مشکل کے پورے عمل کی نگرانی کرنا چاہتا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے، ای سی پی نے حکومت سے جلد از جلد فنڈز جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔”
حکومت نے ای وی ایم کے استعمال پر ای سی پی سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس ہفتے کے شروع میں، وفاقی کابینہ نے انتخابی اصلاحات سے متعلق حال ہی میں منظور ہونے والی قانون سازی پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ای سی پی کے ساتھ رابطے کے لیے ایک وزارتی کمیٹی تشکیل دی تھی، وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اعلان کیا تھا۔
کابینہ کی میٹنگ کے بعد کی ایک پریس کانفرنس میں، وزیر اطلاعات نے اعلان کیا تھا کہ اگلے عام انتخابات "یقینی طور پر” ای وی ایم کے ذریعے ہوں گے اور بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنا ووٹ ڈال سکیں گے۔
اس ماہ کے شروع میں، حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا، جس نے درجنوں ٹریژری بل منظور کیے، جن میں انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے حق سے متعلق بل بھی شامل تھے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پارلیمانی امور کے مشیر بابراعوان، وزیر ریلوے اعظم سواتی، وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر امین الحق اور اٹارنی جنرل خالد جاوید خان پر مشتمل ایک وزارتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ، کمیٹی حال ہی میں منظور کیے گئے قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ای سی پی سے رابطہ کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی اگلے انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال جیسے کہ لاگت، مشینوں کی تعداد اور دیگرمنصوبوں کو حتمی شکل دے گی۔