عدالت نے اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کے کیس میں پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان اور مریم نواز کی قریبی ساتھی مریم اورنگزیب کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور نے اداروں کے خلاف اشتعال انگیز گفتگو کرنے کے مقدمہ کی سماعت کی جس میں جج عبہر گل نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے مسلم لیگ ن کی رہنماء مریم اورنگزیب کو دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں طلب کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عدالت نے مریم اورنگزیب کی بریت کی درخواست پر پراسکیوشن سے جواب طلب کر لیا۔ دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہونے پر پاکستان مسلم لیگ ن کے ررہنماء میاں جاوید لطیف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے گئے ہیں اور جاوید لطیف سمیت دیگر کو آئندہ 9 دسمبر کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ سوال کیا جانا چاہیئے تھا، کیا سب کے علم میں نہیں کہ جوڈیشل کمپلیکس پر کیسے حملہ کیا گیا؟ چند صحافیوں نے نواز شریف کے خلاف مہم چلائی کہ وہ چور ہے، آج بھی لیول پلائنگ فیلڈ نہیں ہے اگر لیول پلیئنگ فیلڈ ہوتی تو نواز شریف کے لیے ریڈ کارپیٹ بچھایا جاتا۔