اسٹیٹ بینک کے گریڈ 8کے ملازم کی تنخواہ 40 لاکھ روپے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ سینیٹ اجلاس کے دوران معلوم پڑا ہے کہ سینیٹ کے گریڈ 8 کے ملازم کے تنخواہ 40 لاکھ روپے ہے۔ سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹرز نے اسٹیٹ بینک ملازمین کی زیادہ تنخواہوں پر تعجب کا اظہار کیا ہے۔ سینیٹرز کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے گریڈ 8کے ملازم کی تنخواہ تقریبا40 لاکھ روپے ہے جبکہ ہماری تنخواہ ایک لاکھ 60 ہزار ہے تو گریڈ 8 کے ملازم کی تنخواہ 40 لاکھ روپے کیوں ہے؟
سینیٹر دنیش کمار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سنا ہے گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ 40 لاکھ رو پے ہے۔ اس پر نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ایک کارپوریٹ باڈی ہے، یہ تمام معاملات اسٹیٹ بینک بورڈ آف گورنرز کی باڈی کرتی ہے۔
اس پر سینیٹر پلوشہ نے کہا کہ ایک سینیٹر کی تنخواہ ایک لاکھ 40 ہزارروپے ہے، گورنر اسٹیٹ بینک ایسا کونسا کام کرتے ہیں کہ ان کی تنخواہ 40 لاکھ روپے ہے، ہم آئی ایم ایف سے بھیک مانگتے اور دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے لوگوں کی اتنی تنخواہ لے رہے ہیں۔
اس پر شمشاد اختر نے جواب دیا کہ اسٹیٹ بینک نے پالیسی دی تھی کہ پنشن ختم ہونے کی صورت میں تنخواہ بڑھا دی، اسٹیٹ بینک کی پنشن بوجھ بڑھ رہا تھا تو یہ پالیسی لائی گئی، دنیا بھر میں سینٹرل بینک کا سیلری اسٹرکچر سب سے مختلف ہوتا ہے۔