پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی نے عمران خان کیخلاف مقدمات پر عدالتی کارروائیوں کا مفصل جائزہ لیا۔ اجلاس میں غیرجمہوری، غیرآئینی اور غیرسیاسی ریاستی عناصر کی جانب سے چیئرمین عمران خان کو امتیازی انصاف اور متنازعہ عدالتی کارروائی سے نشانۂ انتقام بنائے جانے کیخلاف جامع حکمت عملی تیار کی گئی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عوام میں عمران خان کی فقیدالمثال قبولیت اور مقبولیت سے پیدا ہونے والی مایوسی، ہیجان اور خفّت مٹانے کیلئے نظامِ انصاف کا قتل جاری ہے، جھوٹے مقدموں کے بعد متنازعہ ٹرائلز، متعصّب ججوں کے غیرقانونی اور محفوظ فیصلے انصاف کے قتل کے کلیدی آلات کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
کورکمیٹی تحریک انصاف کا کہا تھا کہ آئین و قانون سے سنگین انحراف، منصفانہ سماعت اور انصاف تک رسائی کے بنیادی حقوق کی بہیمانہ پامالیوں پر عدالتِ عظمیٰ کی چشم پوشی انصاف کے قاتلوں کی حوصلہ افزائی کا سامان کررہی ہے، عمران خان کو جبری سزا سنانے کیلئے ٹرائلز کو برق رفتاری سے چلانے اور انہیں انصاف سے محروم کرنے کیلئے محفوظ فیصلوں کے انبار لگانے کی قابلِ مذمت کوششوں کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔ کورکمیٹی کی جانب سے کم و بیش 2 ہفتوں کی جبری گمشدگی کے بعد مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علی نواز اعوان کی کنگز پارٹی کے ڈرائنگ روم سے برآمدگی شرمناک قرار دیدی۔
کورکمیٹی تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ ملک میں اغواء برائے بیان اور جبری گمشدگیوں کے معاملے پر بھی عدلیہ خصوصاً عدالتِ عظمیٰ کا کردار مایوس کن ہے، جمہوریت اور سیاسی عمل کے وحشیانہ قتل میں عدلیہ کی خاموش معاونت تحریک انصاف کی بجائے دستور کے تارو پود بکھیرنے کا سبب بن رہی ہے، اغواء برائے بیان کا مکروہ دھندہ چلانے اور سیاست و جمہوریت کی حرمت پامال کرنے والے ریاستی کارندے پاکستان کو زوال اور انحطاط کی جانب دھکیل رہے ہیں، ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت کیخلاف ریاستی پاگل پن بنیادی حقوق اور حقِ نمائندگی کی توہین کے ذریعے عوام کو شدید ردّعمل پر اکسا رہا ہے۔