اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس کی سماعت ہوئی، جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے ریفرنس پر سماعت کی اور بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی غیر حاضری کو جائز قرار دیا۔
سماعت کے دوران، بشریٰ بی بی کی طرف سے ان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا تھا کہ پہلے ملزمان کی بریت پر ٹرائل کورٹ فیصلہ کرے۔ تاہم، احتساب عدالت نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے ابھی تک کوئی تحریری حکم نامہ موصول نہیں ہوا ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو تحریری طور پر آگاہ کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملزمان کی بریت کے معاملے پر حکم دیا تھا، جس پر نیب نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ جن وکلا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دلائل دیے تھے، انہی کی طرف سے اس بات کی تحریری اطلاع عدالت کو دی جانی چاہیے تھی۔ نیب کے وکیل نے کہا کہ اگر وکلا تحریری طور پر عدالت کو آگاہ کر رہے ہیں تو عدالت اس معاملے پر مزید غور کرے۔
احتساب عدالت نے اس تمام صورتحال پر غور کرنے کے بعد 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت 18 نومبر تک ملتوی کر دی۔