نو مئی کے واقعات کے بعد گرفتار ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے جیل سے ہی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر دیا ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمد الرشید اور عمر سرفراز چیمہ سمیت دیگر نے الیکشن لڑنے کے لیے عدالت سے اجازت طلب کر لی ہے۔ سماعت کے دوران ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ اگر عدالت اجازت دے تو میں کچھ گزارش کرنا چاہتی ہوں۔ ہم نے الیکشن لڑنے ہیں، اعجاز چوہدری ، میاں محمود الرشید اور عمر سرفراز چیمہ سمیت دیگر نے الیکشن لڑنے ہیں ۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کے لیے جیل سے باہر ہونا لازمی ہے ۔یاسمین راشد نے کہا کی ضروری نہیں لیکن الیکشن کیمپین تو کرنی ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کو سابق وزیراعظم عمران خان سے متعلق سائفر کیس کی سماعت روکنے کا حکم دے دیا ہے۔ اس فیصلے پر عمران خان نے کہا کہ میرا مددگار صرف اللہ ہے۔ خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو قید میں 100 دن مکمل ہو گئے ہیں۔
ترجمان پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی مکمل طور پر غیرقانونی، غیرآئینی، غیراخلاقی، بِلا جواز اور ناحق اسیری کے 100 روز مکمل ہو گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان کی اسیری کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین عمران خان کو محض اصول پر ڈٹ جانے، قوم کی حقیقی آزادی پر سمجھوتہ نہ کرنے، آئین کی حرمت اور قانون کی حکمرانی کے ایجنڈے سے دستبردار نہ ہونے کی سزا دی جارہی ہے، عمران خان کے قیدِ ناحق میں 100روز جرات، استقامت، ثابت قدمی اور حق پرستی کا استعارہ ہیں، پچھلے 20 ماہ سے ریاست آئین، قانون اور اقدار کو پیروں تلے روند کر محض ظلم، بربریت اور غنڈہ گردی کے ذریعے قوم کے معتبر ترین قائد کے حوصلے کو توڑنے میں لگی ہوئی ہے۔