پشاور(ویب ڈیسک)خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں دھماکے کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔
ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کو سابقہ فاٹا میں باجوڑ کی تحصیل خار میں زیر تعمیر راگھن ڈیم کے قریب تعینات کیا گیا تھا۔
باجوڑ ڈسٹرکٹ پولیس آفس عبدالصمد خان نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس حملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا۔
سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
مقامی صحافیوں کے مطابق شہید پولیس اہلکاروں کی شناخت تصدیق حیات اور سرتاج کے نام سے ہوئی ہے۔
ریسکیو اہلکاروں نے لاشوں کو ٹی ایچ کیو ہسپتال خار منتقل کر دیا۔
عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ
اگست کے بعد جب طالبان نے افغانستان پر قبضہ کیا تو عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ساؤتھ ایشیا ٹیررازم پورٹل (ایس اے ٹی پی) کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق، تب سے اب تک سیکورٹی فورسز کے کم از کم 71 اہلکاران حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
سال کا سب سے مہلک مہینہ اکتوبرکا رہا جب کم از کم 28 سیکورٹی فورسز کے اہلکاردہشت گرد حملوں میں مارے گئے۔
ایس اے ٹی پی کے مطابق، اگست اور نومبر کے درمیان کم از کم 48 شہری مارے گئے۔