اسلام آباد(ویب ڈیسک)اپوزیشن رہنما پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی کرنے کے حکومتی فیصلے کو اپنی فتح قرار دے رہے ہیں۔
ایک روز قبل صدر عارف علوی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا حکم واپس لے لیا تھا، جو آج (جمعرات) صبح 11 بجے مقرر کیا گیا تھا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے ملتوی ہونے کا مطلب ہے کہ حکومت اپنے کالے قوانین پر بری طرح زدوکوب ہوئی ہے جس کے ذریعے اس نے دھونس جمانا چاہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ "عمران نیازی کو استعفیٰ دے دینا چاہیے جب یہ واضح ہو گیا کہ وہ اپنے اراکین اور اتحادیوں کا اعتماد کھو چکے ہیں۔”
شہباز شریف نے کہا کہ مشترکہ اجلاس ملتوی کر کے عمران خان نے ایک بار پھر یو ٹرن لینے کی اپنی دیرینہ روایت کو برقرار رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جلد بازی میں مشترکہ اجلاس بلانا اور پھر عجلت میں ملتوی کرنا حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے جس نے قانون سازی جیسے حساس اور سنگین مسائل کو بچوں کا کھیل بنا رکھا ہے۔
قبل ازیں پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ حکومت دو بار پارلیمنٹ میں ہاری، مشترکہ اپوزیشن کے پاس حکومت سے زیادہ ووٹ تھے۔ انہوں نے کہا کہ قوم ان کالے قوانین کے خلاف متحد ہو چکی ہے جو بدنیتی پر مبنی تھے۔
انہوں نے کہا، پی ٹی آئی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ساتھ بل لا کر آر ٹی ایس کے ذریعے 2018 میں جو کچھ کیا اسے دہرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ اپوزیشن مسلسل کہہ رہی تھی کہ یہ کالے قوانین منظور نہیں ہوں گے اور حکومت کے اپنے اتحادی اس معاملے پر ان کے ساتھ نہیں ہیں اور پی ٹی آئی سے مکمل دوری اختیار کر رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ لگتا ہے گزشتہ روز کی شکست نے حکومت کو اجلاس ملتوی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میدان میں مقابلہ کرنے کا دعویٰ کرنے والے میدان چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی ہونا ثابت کرتا ہے کہ حکومت نے کالے قوانین کی قانون سازی پر اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔
‘کپتان بھاگ گیا’
اس پیشرفت پر تبصرہ کرتے ہوئے، پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے آپٹ آؤٹ کیا کیونکہ اسے "اپنی شکست کا اندازہ تھا”۔
ٹویٹر پر، بلاول نے کہا "کپتان بھاگ گیا” ، جب انہوں نے صدر عارف علوی کا اجلاس ملتوی کرنے کا نوٹیفکیشن شیئر کیا۔
Yet another victory for the United opposition in parliament today. Government ran away from joint sessions when they saw they would be defeated yet again. Kaptaan Bagh gaya pic.twitter.com/gyovC6HBw7
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) November 10, 2021
آج پارلیمنٹ میں متحدہ اپوزیشن کی ایک اور فتح۔ حکومت مشترکہ اجلاس سے بھاگی جب انہوں نے دیکھا کہ انہیں دوبارہ شکست ہوگی۔ "
بلاول نے کہا کہ "حکومت کے اتحادیوں کے ساتھ اپوزیشن کے رابطوں کی وجہ سے حکومت کو پیچھے ہٹنا پڑا اور مشترکہ اجلاس منسوخ کرنا پڑا۔ (قائد حزب اختلاف) شہباز شریف کا شکریہ جنہوں نے اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کیا۔”
انہوں نے کہا ، کہ صدر پاکستان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا لیکن حکومت نے اجلاس ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس ملتوی کرنا بھی صدر کی توہین ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی اپوزیشن سے مذاکرات کریں گے، فواد چوہدری
وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر انتخابی اصلاحات پر اپوزیشن سے مذاکرات کریں گے۔
انہوں نے کہا ، "انتخابی اصلاحات ملک کا مستقبل ہیں اور ہم بہترین ارادوں کے ساتھ اس پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں، (اسپیکر) کو اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کرنے کا کام سونپا گیا ہے تاکہ انتخابی اصلاحات پر متفقہ طور پر اتفاق کیا جاسکے "
پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کو اس مقصد کیلئے موْ خر کیا جا رہا ہے۔ ہمیں امید ہے اپوزیشن ان اہم اصلاحات پر سنجیدگی سے غور کرے گی اور ہم پاکستان کے مستقبل کیلئے ایک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کر پائیں گے، تاہم ایسا نہ ہونے کی صورت میں ہم اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 10, 2021
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اجلاس اس امید پر ملتوی کیا گیا ہے کہ اپوزیشن حکومت کی تجویز پر سنجیدگی سے غور کرے گی اور متفقہ طور پر متفقہ لائحہ عمل بنانے کی سمت کام کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو ہم انتخابی اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
تاہم وزیر اطلاعات نے یہ نہیں بتایا کہ پارلیمانی اجلاس کب بلایا جائے گا۔