اپوزیشن کا بلوں کی منظوری کی حکومتی کوششوں کو ناکام بنانے کا فیصلہ
اسلام آباد(ویب ڈیسک) تمام بڑی اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران حکومت کو آڑے ہاتھوں لینے اور پی ٹی آئی کی متنازعہ بلوں کی منظوری کی کوشش کو ناکام بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کے لیے عشائیہ کے دوران کیا گیا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی، خورشید شاہ، پیپلز پارٹی سے شیری رحمان، جے یو آئی (ف) سے مولانا اسد محمود اور مولانا عبدالغفور حیدری، اے این پی سے امیر حیدر خان ہوتی، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں خاقان عباسی، مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف اور اپوزیشن جماعتوں کے تمام ایم این ایز اور سینیٹرز نے شرکت کی۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے مشاورت مکمل کر لی ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں اجلاس کے دوران اپنے اراکین کی موجودگی کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے انتخابی اصلاحات، نیب آرڈیننس اور دیگر قانون سازی سے متعلق ممکنہ حکومتی قانون سازی کو ناکام بنانے پر اتفاق کیا۔
عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ حکومت ایوان میں اتنی شرمندہ نہیں تھی جتنی آج ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں اپوزیشن مزید فعال اور فیصلہ کن کردار ادا کرے گی۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ اپوزیشن ہر فورم پر حکومت کے خلاف احتجاج کرے گی اور نیب آرڈیننس کو ہر صورت بلاک کر کے عدالتوں میں جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نیازی اپنے اور اپنے قریبی ساتھیوں کے لیے این آر او چاہتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ وہ اپنی اور مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف کی طرف سے تمام اپوزیشن اراکین اسمبلی کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاسوں میں شرکت کو یقینی بنائیں۔
’’شہباز شریف کی قیادت میں متحدہ‘‘
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں تمام اپوزیشن جماعتیں شہباز شریف کی قیادت میں متحد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج اپوزیشن نے ایک بار پھر قومی اسمبلی میں حکومت کو شکست دی اور اپوزیشن کا اتحاد ہی حکومت کو شکست دے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مشترکہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر فعال کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج عوام کے اہم مسائل ملک میں مہنگائی، بے روزگاری اور شدید غربت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہر اس فورم پر متحرک ہو گی جہاں حکومت کی مخالفت ہو گی۔ عشائیہ کے بعد بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن اپنی صفوں میں اتحاد کی وجہ سے پارلیمنٹ میں مزید کامیابیاں حاصل کرے گی۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا وزیر اعظم باہر جا رہے ہیں، پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
بیٹر کے زوردار شارٹ نےایمپائر کے منہ کا حلیہ ہی بگاڑ دیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل…
پاکستان تحریک انصاف کا 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج رکوانے کے لیے پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں۔سینیئر صحافی انصار…
سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس…
معروف خاتون نجومی باباوانگا نے ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں کر دیں۔۱۹۱۱ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا نے مرنے…
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح…