صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ جو شخص اپنی اولاد کا نہیں وہ ہمارا کیسے ہوگا؟ جہانگیر ترین کی فیملی پر پرچے کروائے گئے، ہم لڑائی جھگڑا کرتے ہیں لیکن عورتوں پر سیاست نہیں کی۔ ماؤں بہنوں پر کبھی کسی نے پرچے کروائے؟ میری بیٹی پر دو پرچے کروائے گئے۔ کیا کوئی اتنا گھٹیا انسان بھی ہو سکتا ہے، ہمیں مدینے کی ریاست سمجھاتا تھا، گھر میں پیسے آرہے تھے، تجوری گھر والی کے پاس تھی، کوئی ایسا گھر ہو سکتا ہے جہاں تجوری بھری جا رہی ہو اور سربراہ کو پتہ نہ ہو۔آپ کے گھر کی تجوری بھری جا رہی ہو آپ کو پتہ نہ ہو؟ آپ شامل تھے۔ جنرل فیض نے آرمی چیف بننے کیلئے ہمارے خلاف کارروائیاں کرائیں۔
استحکام پاکستان پارٹی نے راولپنڈی میں پارٹی دفتر کا افتتاح کر دیا ہے۔ پیٹرن انچیف جہانگیر خان ترین اور صدر عبدالعلیم خان نے پارٹی دفتر کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیٹرن انچیف جہانگیر خان ترین نے کہا کہ ہم نے روائتی سیاسی پارٹیوں کو چھوڑ کر نئے جذبے سے کام شروع کیا ہے اور ہم نے ایسا پاکستان بنانا ہے جس کو دیکھ کر لوگ خوش ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم روائتی سیاستدان نہیں ہیں، سب کچھ چھوڑ کر ملک کی خاطر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی طاقت عوام ہیں،پاکستان ایک عظیم ملک ہے اور یہاں وسائل کی کوئی کمی نہیں۔انہوں نے کہا کہ علیم خان نے پی ٹی آئی کے لئے بہت محنت کی لیکن اُن کو جیل میں ڈالنا بہت بڑا ظلم تھا۔
صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے ملک اور عوام کے ساتھ جھوٹ بولا اور ایماندار اور اہل قیادت دکھا کرایسے نا اہل، کرپٹ اور بے ایمان شخص کو پنجاب پر مسلط کیا جس کو اردو،انگریزی اور پنجابی کچھ بولنا نہیں آتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اگر بزدار اتنا ہی اہل تھا تو اسے شوکت خانم ہسپتال کا چیگ ایگزیکٹو بنا دیا جائے اور فرح گوگی کو نمل یونیورسٹی میں لگا کر دیکھ لیں کہ کتنے لوگ ان پر اعتماد کر کے چندہ دیتے ہیں۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ فرح گوگی کی موجودگی میں ڈی سیز کی پوسٹنگ کے لئے نیلامی لگائی جاتی تھی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے گھر کی تجوریاں بھری جاتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جہانگیر خان کے بچوں پر جھوٹے پرچے کٹوائے گئے اور مجھے ناجائز طور پر 100 دن جیل میں رکھا گیا۔