لاہور(ویب ڈیسک) سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے قائم کردہ ڈیم فنڈ میں پاکستانیوں کی دی گئی رقم محفوظ ہے اور منافع کما رہی ہے۔
لاہور میں ایک نجی تقریب میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جسٹس (ر) ثاقب نثار نے کہا کہ لوگوں کو اس رقم کی فکر نہیں کرنی چاہیے، جو ان کے بقول اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں رکھی گئی ہے۔
جسٹس نثار نے دعویٰ کیا کہ رقم منافع کما رہی ہے۔
"لوگوں کو یقین دلانا چاہیے۔ میں اور میری ٹیم ڈیم کے منصوبے پر پہرہ دے رہے ہیں، انہوں نے کہا ، سپریم کورٹ بنچ سے منظوری کے بعد ہی رقم واپس لی جا سکتی ہے۔
جسٹس نثار نے کہا کہ مہمند ڈیم پر کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔
سپریم کورٹ نے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے رقم جمع کرنے کے لیے فنڈ قائم کرنے کی ہدایت کی تھی۔ اس کے بعد فنڈ ریزنگ کے منصوبے میں مہمند ڈیم کو بھی شامل کیا گیا۔
جسٹس نثار، جو اُس وقت چیف جسٹس تھے، نے کہا کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد اس ڈیم پراجیکٹ پر نظر رکھیں گے۔
پاکستان اور بیرون ملک سے ہزاروں افراد نے ڈیم فنڈ میں عطیہ کیا۔ تاہم، دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے 479 ارب روپے کی تخمینہ لاگت کے مقابلے میں یہ فنڈ صرف 13 ارب روپے اکٹھا کر سکا۔
اس رقم کو بعد میں مختلف پروجیکٹس میں لگایا گیا، جس میں ایس سی کی ویب سائٹ پر ایک ویب پیج لین دین پر نظر رکھتا ہے۔ آخری لین دین کی تاریخ 23 اپریل 2021 ہے۔
مہنگائی بین الاقوامی مسئلہ
جسٹس ثاقب نثار نے بڑھتی مہنگائی پر بھی بول پڑے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی ایک عالمی رجحان ہے لیکن حکومت کو اس پر قابو پانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔
سابق چیف جسٹس لاہور میں ہیں جہاں انہوں نے شادیوں اور دیگر نجی تقریبات میں شرکت کی۔
جنوری 2019 میں ریٹائرمنٹ کے بعد وہ کئی ماہ تک لندن میں رہنے کے لیے پاکستان چھوڑ گئے تھے۔