اسلام آباد(ویب ڈیسک)کیپٹل پولیس نے نورمقدم قتل کیس میں حاصل کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج کا ٹرانسکرپٹ آج سیشن عدالت میں جمع کرادیا۔ اس میں 19 جولائی کی رات ظاہر جعفر کے گھر پر ہونے والے واقعات کی تفصیل دی گئی۔
ٹرانسکرپٹ کے مطابق ڈیجیٹل ویڈیو ریکارڈر پاکستان کے معیاری وقت سے 35 منٹ آگے تھا۔ فوٹیج میں بتایا گیا کہ نور مقدم رات 10 بج کر 18 منٹ پر ظاہر کے گھر میں داخل ہوئی۔ وہ اس وقت فون پر تھی۔
صبح 2 بج کر 39 منٹ پر ظاہر اور نور کچھ بیگز لے کر گھر سے باہر آئے۔ انہیں ٹیکسی میں رکھنے کے بعد دونوں واپس گھر کے اندر چلے گئے۔ چند منٹ بعد نور کو ننگے پاؤں گھر سے باہر بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ گھبراہٹ اور خوف اس کے چہرے پر نمایاں تھا۔
چوکیدار افتخار نے نور کو دیکھا لیکن دروازہ بند کر کے اسے باہر جانے سے روک دیا۔ چند سیکنڈ بعد ظاہر گھر سے باہر آیا اور نور کو بالوں سے گھسیٹ کر واپس اندر لے گیا۔ ٹرانسکرپٹ میں بتایا ہے کہ وہ پورے وقت اپنے ہاتھوں سے اس سے التجا کرتی رہی۔
کچھ دیر بعد، تقریباً 2 بج کر46 منٹ پر، نور اور ظاہر کو ایک بار پھر گھر سے باہر نکلتے دیکھا گیا۔ اس بار وہ ٹیکسی میں بیٹھ گئے۔ 6 منٹ میں وہ گھر واپس آگئے۔ ان کے بیگ ہاتھ میں تھے۔ صحن میں ایک کالا کتا بھی دیکھا جا سکتا تھا۔
رات گزرجاتی ہے۔ 20 جولائی کو شام 7 بج کر 12 منٹ پر نور کو گھر کی پہلی منزل سے ہاتھ میں موبائل لے کر چھلانگ لگاتے دیکھا گیا۔ جس کے بعد وہ لڑکھڑاتے ہوئے مین گیٹ کی طرف بڑھی لیکن مالی اور چوکیدار افتخار نے دوبارہ دروازہ بند کر دیا۔
چند منٹ بعد ظاہر نے بھی پہلی منزل سے چھلانگ لگا دی۔ اس نے نور کو پکڑ کر ایک کیبن میں بند کردیا۔ اس نے اس کا فون چھین لیا اور پھر اسے گھسیٹ کر دوبارہ گھر کے اندر لے گیا۔
بعد ازاں رات 8 بج کر 6 منٹ پرتھیراپی ورکس کے ملازمین کو گھر میں داخل ہوتے دیکھا گیا۔ تقریباً 50 منٹ کے بعد وہ ایک زخمی شخص کو باہر نکال کر مین گیٹ کی طرف لے گئے۔