سموگ سے بچاؤ کے حکومتی اقدامات صرف اعلانات تک محدود ہو کر رہ گئے، فیکٹریاں اور بھٹے بند کرنے والی حکومت سرکاری پراجیکٹ بھول گئی۔ تفصیلات کے مطابق نگران پنجاب حکومت نئی پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کیلئے کسی پالیسی کو عملی جامہ نہ پہنا سکی، شہر میں الیکٹرک بسیں چلانے کا منصوبہ خواب بن کر رہ گیا۔
سموگ کی وجہ سے لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا ہے۔ نومبر 2022 ءمیں پنجاب حکومت نے پہلی بار لاہور میں الیکٹرک بسیں چلانے کی منظوری دی، جس کے باعث 48 روٹس پر سرکاری ٹرانسپورٹ ختم کر دی گئی، لیکن الیکٹرک بسیں نہ چلنے سے پرائیویٹ پبلک ٹرانسپورٹ سموگ میں اضافے کا سبب بننے لگی۔
ماہرین کے مطابق گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں سے نکلنے والے دھوئیں کا سموگ میں 45 فیصد حصہ ہے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی فائق احمد کا کہنا ہے کہ الیکٹرک بسیں چلانے کا ورکنگ پیپر پنجاب حکومت کو پیش کر دیا گیا، منظوری کے بعد نئی بسیں چلانے کا منصوبہ شروع ہوگا۔