پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کے اہم ترین اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ اعلامیہ میں چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کو ایک سال مکمل ہونے کے باوجود سازش کی تحقیقات اور قاتلوں کے سراغ میں ناکامی مجرموں کو بچانے کی شرمناک کوشش قرار دیا گیا ہے۔ کورکمیٹی کا کہنا ہے کہ 3 نومبر 2022 ملکی سیاسی تاریخ کے ان تاریک ابواب میں سے ایک ہے جن پر ریاست ہمیشہ شرمسار رہے گی، اس روز ملک کے مقبول ترین سیاسی رہنما اور سابق وزیراعظم کو دن دیہاڑے ہزاروں شہریوں کی موجودگی میں قتل جیسی سفّاکانہ، شرمناک اور شرانگیز سازش کا نشانہ بنایا گیا۔
اعلامیے کے مطابق کور کمیٹی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے قتل کی سازش ایک شخصیت کا قتل نہیں بلکہ پاکستان کو انتشار اور فساد کے غیر محدود سلسلے میں دھکیلنے کی سازش تھی، اس وقت کے وزیراعظم اور وزیرِداخلہ سمیت حساس ادارے کے ایک سینئر افسر کی مقدمے میں نامزدگی کو پوری ریاستی طاقت سے روکا گیا اور کبھی ان سے اس سفّاک سازش کے باب میں تحقیق نہیں کی گئی، حملے کے بعد قائم کی جانے والی تحقیقاتی ٹیم کی ہر سطح پر مزاحمت کی گئی اور پولیس اور انتظامی افسران نے کسی قانونی وجوہ کے بغیر ٹیم سے معاونت سے انکار کیا۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ اپنے جسم پر گولیوں کے زخم جھیلنے کے بعد بسترِعلالت سے امن کا نعرہ لگا کر پاکستان کو داخلی عدمِ استحکام، انتشار اور فساد کی آگ میں دھکیلنے کی سازش ناکام بنانے والا قوم کا قائد آج بھی انصاف کیلئے اپنے نظامِ عدل کی جانب دیکھ رہا ہے، قوم 3 نومبر کے اس قاتلانہ حملے، اس میں ملوث کرداروں اور ملک کے خلاف ان کے گھناؤنے اقدام کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
کورکمیٹی کے اجلاس میں دستور کی طے شدہ مدّت میں انتخابات کے حوالے سے دائر درخواست کی سپریم کورٹ میں سماعت اور بعد ازاں فیصلے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کور کمیٹی کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کے تعیّن میں عدالتِ عظمیٰ کے کردار کو ملک میں جمہوریت کی بحالی کی جانب اہم قدم قرار دیا گیا۔ کور کمیٹی کا کہنا تھا کہ عدالتِ عظمیٰ کی مداخلت، کردار اور فیصلہ ملک سے غیر یقینی کی صورتحال پر قابو پانے میں معاون ثابت ہوگا، اپنا وزن جمہوریت کی بحالی کے پلڑے میں ڈال کر ملک میں انتخابی عمل کے آغاز پر سپریم کورٹ کے مشکور ہیں، انتخابی تاریخ کے تعیّن اور اعلان کے بعد ملک میں انتخابات کے آزادانہ، منصفانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انعقاد کا چیلنج الیکشن کمیشن کو درپیش ہے۔
اجلاس میں انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے پیشِ نظر انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے مختلف تجاویز پر بھی مفصّل غور کیا گیا۔ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں مرکزی سطح سے مقامی سطح تک تمام تنظیمی ڈھانچوں اور کارکنان کو متحرک کردیا گیا ہے، ارکن انتخابات میں شرکت کیلئے تیاریوں کا باضابطہ آغاز کریں، انتخابات میں بے مثال عوامی تائید اور اللہ کے فضل سے دوتہائی اکثریت اور حقیقی آزادی ہماری منتظر ہے، چیئرمین عمران خان بطور منتخب وزیراعظم ان شاء اللہ ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالیں گے اور پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی ان راہوں پر گامزن کریں گے جن سے اسے سازش اور عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر ہٹایا گیا تھا۔