اسلام آباد( ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان عوام پر مہنگائی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے جلد ہی ایک بڑے ریلیف پیکج کا اعلان کریں گے۔
وہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ جس کی صدارت وزیراعظم نے کی۔
فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ نئے پیکج سے تقریباً 10 ملین افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ ملاقات میں دو اہم باتوں پر غور کیا گیا، بلدیاتی انتخابات اور مہنگائی۔
عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں جس کا اثر پاکستان پر بھی پڑے گا۔ وزیر اعظم نے قوم کو ہر ممکن طریقے سے ریلیف فراہم کرنے کے لیے پیش رفت اور منصوبوں کا جائزہ لیا، وفاقی وزیر نے یقین دلایا۔
پیٹرول کی قیمتوں میں ریکارڈ 137 روپے تک اضافے کے بعد سے حکومت کو تنقید کا سامنا ہے۔ اس کے نتیجے میں، ملک بھر میں اپوزیشن جماعتوں نے اس اقدام کو "شرمناک” قرار دیتے ہوئے ریلیوں کا اعلان کیا۔
الیکشن کمیشن کا نوٹس
ملاقات میں الیکشن کمیشن کے حکومتی نمائندوں، خاص طور پرفواد چوہدری اور اعظم سواتی کے ساتھ رویے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کو "کمیشن کے خلاف دھاندلی اور رشوت ستانی کے الزامات” لگانے پر شوکاز نوٹس جاری کیے گئے تھے۔
فواقی وزیر نے کہا کہ کمیٹی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ "وزیراعظم نے نوٹسز پر تحفظات ظاہر کیے ہیں اور چاہتے ہیں کہ انہیں واپس لیا جائے۔”
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل نے مزید کہا کہ وزیراعظم چند روز میں قوم کو اعتماد میں لیں گے۔
بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ پنجاب کے میئر کا انتخاب پاپولر ووٹ سے ہوگا۔ الیکشن کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ ہر ضلع سے امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرنے کا عمل جاری ہے۔
ٹی ایل پی حکومت کے مذاکرات
جب ایک صحافی نے فواد چوہدری سے حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے بارے میں اپ ڈیٹس کے لیے پوچھا تو انھوں نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پارٹی سے متعلق معاملات پر بات کریں گے۔
اتوار کو حکومت نے انکشاف کیا کہ کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔ تاہم معاہدہ ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے۔ حکومتی مذاکراتی ٹیم کے رکن مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ چند دنوں میں مذاکرات کے "مثبت نتائج” نظر آنا شروع ہو جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاہدہ مناسب وقت پر سامنے آئے گا۔
دریں اثنا، راولپنڈی، لاہور اور گوجرانوالہ میں سڑکیں تقریباً دو ہفتوں کے بعد پیر کو دوبارہ کھل گئیں کیونکہ ٹی ایل پی مارچ کرنے والوں نے اپنا لانگ مارچ ترک کر دیا تھا۔ تاہم مظاہرین نے اپنے سربراہ سعد رضوی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر آباد میں دھرنا جاری رکھا ہوا ہے۔