سینئر سیاستدان غلام سرور خان نے بھی پاکستان تحریک انصاف چھوڑ دی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھی غلام سرور خان نے بھی پاکستان تحریک انصاف چھوڑ دی ہے۔ انہوں چئیرمین استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر خان ترین اور صدر آئی پی پی علیم خان سے ملاقات کی جس کے بعد انہوں نے استحکام پاکستان پارٹی میں شامولیت اختیار کرلی ہے۔
زرائع کے مطابق غلام سرور خان چند روز بعد ٹیکسلا میں استحکام پاکستان پارٹی کے جلسے میں باضابطہ طور پر آئی پی پی میں شمولیت کااعلان کریں گے۔ استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما عون چودھری نے بتایا ہے کہ غلام سرور خان پہلے ہی استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے رابطہ کر چکے تھے، آج انہوں نے آئی پی پی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ انہیں استحکام پاکستان پارٹی آئی پی پی میں شمولیت کی دعوت دی گئی تھی جو انہوں نے مسترد کردی۔ اسد عمر نے کہا کہ میں پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ کھڑا ہوں۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 9 مئی واقعات پر درج مقدمات میں اسد عمر اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی دونوں بہنوں کی عبوری ضماتنوں پر سماعت ہوئی۔ اسد عمر اور عمران خان کی دونوں بہنیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئیں۔ جہاں انکی ضمانتوں میں توسیع کردی گئی۔
اسد عمر نے سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں استحکام پاکستان پارٹی آئی پی پی میں شمولیت کی دعوت دی گئی تھی جو انہوں نے مسترد کردی۔ اسد عمر نے کہا کہ میں پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ کھڑا ہوں۔ اس کے ساتھ انہوں نے مزید کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی کو سیاست میں آمد پر بیسٹ آف لک کہتا ہوں۔