معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے عاصم جمیل کا گزشتہ رات انتقال ہو گیا۔ عاصم جمیل سینے پر گولی لگنے سے جانبحق ہوئے۔ اس حوالے سے مولانا طارق جمیل کے بھائی ڈاکٹر طاہر نے عاصم جمیل کی وفات کے بارے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عاصم جمیل ہماری آبائی حویلی میں ہی رہتا تھا کیونکہ عاصم جمیل گاؤں پسند تھا اور کام وغیرہ دیکھتا تھا۔ ڈاکٹر طاہر نے کہا کہ میرا بیٹا اور عاصم دونوں جم میں ایکسر سائز کر رہے تھے کہ عاصم اس دوران پستول چیک کرنے لگا۔ اس پر میرے بیٹے نے کہا کہ یار نہ چھیڑا کرو اسے کیوں ٹک ٹک کرتے رہتے ہو، خالی ہے۔ تو اس پر عاصم نے کہا کہ میں صرف پستول چیک کر رہا ہوں کہ یہ خالی ہے یا اس میں کوئی گولی ہے۔ ڈاکٹر طاہر نے بتایا ہے کہ پستول میں ایک گولی پھنسی ہوئی تھی اور چیک کرتے وقت جب پستول پر دباؤ پڑا تو اچانگ گولی چل گئی جو عاصم کے سینے میں آکر لگی کیوں کہ پستول کا رخ اس طرف تھا اور گولی لگنے سے عاصم کی موت واقع ہو گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب اس کو کوئی الگ ہی رنگ دے تو کیا کہا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب پولیس کے مطابق عاصم جمیل نے خودکشی کی، عاصم جمیل نے اپنے باڈی گارڈ عمران سے پستول لانے کا کہا، عمران نے 30 بور پستول دیا تو عاصم جمیل نے پستول کا رخ اپنے سینے کی طرف کر لیا۔ آر پی او ملتان نے سی سی ٹی وی فٹیج دیکھ لی جس کے میں دیکھا گیا کہ عمران نے عاصم جمیل کو پستول کا رخ اپنے سینے کی جانب کرنے سے منع کیا لیکن عاصم کمیل نہیں مانے اور پستول سینے پر رکھ کر گولی چلا دی۔
عاصم جمیل کو تلمبہ کے سرکاری ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔ مولانا طارق جمیل نے ایکس پر اپنے بیان میں تصدیق کی کہ ان کے بیٹے عاصم جمیل کی حادثاتی موت واقع ہو گئی ہے، مولا طارق جمیل نے بیٹے کی مغفرت کی دعا کی اپیل کی۔