حکومت کا بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ، بجلی کی قیمت میں 1 روپے 30 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیے جانے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق نگران حکومت نے مہنگائی سے ستائی عوام پر نجلی بم گرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بجلی کمپنیوں نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے لیے درخواست نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی میں جمع کرا دی ہے جس میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 1 روپے 30 پیسے اضافہ کرنے کا کہا گیا ہے۔ درخواست پر سماعت 14 نموبر کو ہو گی۔
بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے بجلی صارفین پر 22 ارب 56 کروڑ روپے کا مزید بوجھ پڑے گا۔ نیپرا ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی چوری اور لائن لائسز کی مدد میں 6 ارب 61 کروڑ روپے جبکہ بجلی کے استعمال کی مد میں 10 ارب 24 کروڑ روپے وصول کیے جائیں گے۔
دوسری جانب لیسکو کے چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر کی ہدایت پرڈائریکٹر کسٹمر سروسز رائے محمد اصغر کی زیرِ نگرانی بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ نادہندگان سے وصولی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ گزشتہ چالیس روز سے جاری کریک ڈاؤن میں 33 ہزار 5 سو 69 ڈیفالٹرز سے 1 ارب 7 کروڑ روپے سے زائد کی وصولی کی گئی ہے۔ لیسکو ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق نادرن سرکل میں 4 ہزار 4 سو 79 نادہندگان سے 138.63ملین روپے، ایسٹرن سرکل میں 3969 نادہندگان سی244.99 ملین کی وصولی کی گئی ہے۔ سینٹرل سرکل میں 4265 نادہندگان سے 156.45ملین اور ساؤتھ سرکل میں 1824 نادہندگان سے 60.84 ملین کی ریکوری کی گئی ہے۔