پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے جانبدارانہ طرزِعمل، متعصّبانہ فیصلوں اور ہر لحاظ سے امتیازی انصاف کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ چیئرمین عمران خان کے حوالے سے مقدمات کی سماعت کے باب میں امانت و دیانت کے بنیادی اصولوں سے صریح انحراف کے بعد بطور جج اپنی حیثیت مکمل طور پر کھو چکے ہیں۔ چیئرمین عمران خان کیخلاف جسٹس عامر فاروق کا بغض و عناد کی حد تک تعصّب اور جانبداریت روزِ روشن کیطرح قوم پر واضح ہوچکے ہیں۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے عدالتوں سے کرپشن جیسے سنگین جرائم کے مرتکب قومی مجرم کی خلافِ قانون نجات کیلئے کی جانے والی سہولت کاری عدلیہ کے تقدس اور انصاف کی حرمت پر کاری ضرب ہے۔
کورکمیٹی تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کے ہاتھ میں عدل کی میزان خود عدل کیلئے باعث ہزیمت و رسوائی ہے اور عدلیہ پر قوم کے اعتماد کو شدید ٹھیس پہنچا رہی ہے۔ نہایت ناقص اور صریح بے انصافی پر مبنی فیصلوں کے ایک طویل سلسلے کی روشنی میں جسٹس عامر فاروق کو منصبِ قضا سے معزول کیا جائے اور چیئرمین عمران خان کے مقدمات کو کسی منصب مزاج جج کے سپرد کیا جائے۔ کورکمیٹی کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کی آفیشل سوشل میڈیا ٹیم اور دنیا بھر میں سماجی میڈیا کے رضاکاروں کیخلاف سرکاری پراپیگنڈہ مہم کی شدید مذمت کی گئی۔
اجلاس میں کورکمیٹی کے اراکین کی جانب سے آفیشل سوشل میڈیا ٹیم اور اس سے وابستہ رضاکاروں کی تحریک انصاف اور ملک کیلئے بےلوث خدمات کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ آفیشل سوشل میڈیا ٹیم کے ہر سطح کے ذمہ داران، کارکنان اور سماجی میڈیا کے رضاکاروں سے مکمل یکجہتی کا اظہار بھی کیا گیا۔ کور کمیٹی کی جانب سے زیرحراست قائدین خصوصاً خواتین کارکنان کے بنیادی قانونی حقوق کی پامالی اور عدالتی احکامات کے برعکس ان کی یکے بعد دیگرے گرفتاریوں کی بھی شدید مذمت کی گئی۔
کور کمیٹی نے بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے جانے والے ہزاروں مرد و خواتین اسیران کے بنیادی حقوق کے تحفّظ اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔ کورکمیٹی کی جانب سے لاہور میں پاکستان تحریک انصاف مرکزی پنجاب کے دفتر پر پولیس کے حملے اور دفتر کی جبری تالہ بندی کی بھی شدید مذمت بھی کی گئی۔ اعلامیے میں تحریک انصاف مرکزی پنجاب کے دفتر میں مقامی قیادت کی طے شدہ پریس کانفرنس رکوانے کیلئے پنجاب کی غیرقانونی نگران حکومت کی ایماء پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی یلغار پر الیکشن کمیشن سے انتظامی و پولیس افسران کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
کورکمیٹی کی جانب سے کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ تسلّط کے 76 برس مکمل ہونے پر کشمیریوں کی جانب سے منائے جانے والے ”یومِ سیاہ“ کے موقع پر مظلوم اہلِ کشمیر سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ اعلامیے میں اہلِ کشمیر کے حقِ خودارادیت اور بھارت کے ظالمانہ و غاصبانہ استبداد سے آزادی کیلئے مظلوم کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔