حکومت کا غیرقانونی مقیم افغانیوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ، غیرقانونی مقیم تارکین وطن کیخلاف یکم نومبر کے بعد کریک ڈاؤن کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے جس کے بعد روزانہ ہزاروں افغانی واپس جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی نگران وفاقی حکومت کی جانب سے غیرقانونی مقیم تارکین وطن کیخلاف یکم نومبر کے بعد کریک ڈاؤن کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ یکم نومبر غیرقانونی طور پر پاکستان میں مقیم افراد کو دی گئی ڈیڈ لائن ہے جس کے گزرنے کے بعد ان کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا، گرفتار کیے گئے افراد کو جیلوں کے بجائے ہولڈنگ سینٹرز میں رکھا جائے گا، اس مقصد کے لیے تمام شہروں میں ہولڈنگ سینٹرز بنادیے ہیں، وہاں سے انہیں ان کے وطن روانہ کردیا جائےگا۔
دوسری جانب پاکستان میں غیرقانونی مقیم افغانیوں کو برطانیہ نے پناہ دینے کا اعلان کردیا کیا ہے اور افغان شہریوں کی پاکستان سے برطانیہ روانگی آج سے شروع ہو گئی ہے۔ پاکستان حکومت نے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں کا انخلاء شروع کر دیا ہے جس کے بعد لاکھوں غیر قانونی افغان شہری جو پاکستان مین مقیم ہیں انہین واپس افغانستان بھیجا جا رہا ہے۔ برطانیہ 2000 افغان باشندوں کو پناہ دے گا۔ آج سے ان کی روانگی برطانیہ شروع ہو گئی ہے۔ افغانی باشندوں کو خصوصی چارٹڈ طیاروں کے ذریعے برطانیہ لے جایا جائے گا۔ اس حوالے سے برطانوی حکومت کے پاکستان حکومت اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ معاملات طے پا گئے ہیں۔