صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے اییک انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ اگر میں ایوانِ صدر میں نہ ہوتا تو میں بھی آج جیل میں ہوتا۔ انہوں نے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس میں نہیں بھیجا تھا،پی ایم ہاؤس سے آیا تھا۔بعد میں سابق وزیراعظم نے بھی کہا کہ وہ ریفرنس نہیں بھیجنا چاہتے تھے۔ صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ عمران خان آج بھی میرے لیڈر ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بتایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان مجھ پر بطور دوست اور ہمددر گہری نظر رکھتے ہیں۔ ہماری تنقیدی اور بحث بھی ہوتی ہے۔ یاد رہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی بہنوں کے ذریعے صدر عارف علوی کے حوالے سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ صدر کو آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنا چاہئیے تھا لیکن وہ ناکام رہے۔
دوسری جانب سابق وزراءاعظم میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی جان کو خطرہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق سکیورٹی اداروں کی جانب نواز شریف کی سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ سکیورٹی اداروں نے دونوں بھائیوں کو ایک ہی جگہ اکٹھے ہونے سے بھی منع کر دیا ہے جبکہ دونوں بھائیوں کو خاندان کے دوسرے افراد کے ساتھ بھی اکٹھے ہونے سے منع کیا گیا ہے۔