پاکستان میں مقیم افغان فنکاروں نے پاکستان سے بے دخلی کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق افغان فنکاروں نے پاکستان سے بے دخلی خلاف پشاور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت پاکستان نے یو این ایچ سی کے ساتھ 2003 میں معاہدہ کیا تھا جس کے تحت پاکستان افغان مہاجرین کو جبری طور پر ملک سے باہر نہ نکالنے کا پابند ہے۔ دائر کی گئی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اس معاہدے میں افغانستان کی حکومت بھی شامل ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق بھی افغان مہاجرین کو وہ حقوق حاصل ہیں جو پاکستانیوں کو ہیں۔
دوسری جانب پاکستان میں غیرقانونی مقیم افغانیوں کو برطانیہ نے پناہ دینے کا اعلان کردیا اور افغان شہریوں کی پاکستان سے برطانیہ روانگی کل سے شروع ہو گی۔ پاکستان حکومت نے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں کا انخلاء شروع کر دیا ہے جس کے بعد لاکھوں غیر قانونی افغان شہری جو پاکستان مین مقیم ہیں انہین واپس افغانستان بھیجا جا رہا ہے۔
پاکستان حکومت نے موقف اختیار کیا تھا افغان شہری پاکستان میں ہونے والی تخریب کاری کی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے تھے اور غیر قانونی طور پر پاکستان میں کسی بھی ملک کے شہری کو رہنے کی اجازت نہیں ہے۔ روزنہ کی بنیاد پر ہزاروں اٖغان باشندے واپس اپنے وطن روانہ ہو رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی برطانیہ نے 2000 افغان پناہ گزینوں کو اپنے ملک میں پناہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
برطانیہ 2000 افغان باشندوں کو پناہ دے گا۔ آئندہ روز سے ان کی روانگی برطانیہ شروع ہو جائے گی۔ افغانی باشندوں کو خصوصی چارٹڈ طیاروں کے ذریعے برطانیہ لے جایا جائے گا۔ اس حوالے سے برطانوی حکومت کے پاکستان حکومت اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ معاملات طے پا گئے ہیں۔