حج پوری دنیا میں رہنے والے صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک بار فرض ہے۔ پاکستان سے حج کرنے کیلئے دو طریقے ہیں۔ا یک سرکاری حج سکیم اور دوسرا پرائیویٹ حج۔ سرکاری حج پرائیویٹ حج کی نسبت زیادہ دنوں کا ہوتا ہے اور سستا ہوتا ہے۔ پرائیویٹ حج میں 12، 17، 21، 30 اور 35 دنوں کے الگ الگ پیکجز ہوتے ہیں اور ان کی قیمت سہولتوں کے مطابق کم یا زیادہ ہوتی ہے۔ سرکاری سکیم میں پہلے صرف 40 روز کا حج ہوتا تھا البتہ اب 20 روز والا حج بھی ہوا کرے گا۔ 20 روز والے حج کی قیمت 40 روز والے حج سے کم ہو گی۔
اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ حج کس پر فرض ہے۔ اگر آپ نے اپنے بقیہ فرائض سرانجام دے لیے ہیں، ادھار چکا دیے ہیں اور اس کے بعد آپ کے پاس گھر کے اخراجات سے اضافی اتنی رقم موجود ہے جتنی حکومت نے سرکاری حج سکیم کیلئے مقرر کی ہے تو آپ صاحب استطاعت ہیں اور آپ پر حج فرض ہے۔
اگر آپ حج کرنا چاہتے ہیں تو اس کیلئے حج کے لیے درخواست دی جاتی ہے ۔ حج کیلئے اپلائی کرنے کیلئے پہلے اپنی اہلیت کی جانچ کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ حج کے لیے اہلیت کے معیار پر پورا اترتے ہیں، جس میں ایک عملی مسلمان ہونا، ایک درست پاسپورٹ ہونا، اور سفر کرنے کے لیے جسمانی اور مالی طور پر قابل ہونا شامل ہے۔
پاکستان سے حج کرنے کیلئے ضروری ہے کہ آپ پاکستانی شہری ہوں اور آپ کے پاس پاکستان کا شناختی کارڈ موجود ہو جو کہ حج کی تاریخ کے اگلے 4 ماہ تک ایکسپائر نہ ہو
پاکستانی حکومت، وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے ذریعے ہر سال حج کی درخواستیں کھولنے کا اعلان کرتی ہے۔ حج رجسٹریشن کے حوالے سے سرکاری اعلانات پر نظر رکھیں۔یہ اعلان ٹی وی، اخبار اور بینکوں کے ذریعے کیا جاتا ہے اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی اعلانات ہوتے ہیں۔
آپ یہ تمام تفصیلات اس ویڈیو میں بھی سن سکتے ہیں
آپ یا تو حکومت کی حج اسکیم کے ذریعے براہ راست حج کے لیے درخواست دے سکتے ہیں یا کسی پرائیویٹ ٹور آپریٹر یا حج گروپ کے ساتھ جانے کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ مختلف ٹور آپریٹرز کی تحقیق کریں۔ ان کی جانب سے دیے جانے والے پیکجز کا موازنہ کریں اور اپنے بجٹ اور سہولت کے مطابق کسی ایک پیکج کو منتخب کریں جو آپ کی ضروریات اور بجٹ کے مطابق ہو۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹور آپریٹر رجسٹرڈ اور حکومت کے ذریعہ مجاز ہے۔ اس سال حج 2024 کیلئے پورے پاکستان میں صرف 46 ٹورآپریٹرز کو حج کا کوٹہ دیا جائے گا۔
اگر آپ پرائیویٹ ٹور آپریٹر کا انتخاب کرتے ہیں، تو آپ کو ان کا درخواست فارم مکمل کرنے، مطلوبہ دستاویزات فراہم کرنے، اور ان کے پیکج کے مطابق ضروری ادائیگیاں کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اگر آپ سرکاری حج اسکیم کا انتخاب کرتے ہیں، تو آپ کو ان کے درخواست فارم دستیاب ہونے پر بینک سےت فارم لے کر فل کرنا ہے اور بینک میں فیس کے ساتھ جمع کروانا ہے ۔
اپنے مکمل شدہ درخواست فارم ضروری دستاویزات کے ساتھ اپنے منتخب کردہ ٹور آپریٹر یا حکومت کے نامزد کردہ بینکوں میں سے کسی بھی بینک کی برانچ میں جمع کروائیں۔ ان دستاویزات میں آپ کا پاسپورٹ،، حالیہ پاسپورٹ کے سائز کی تصاویر اور میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ شامل ہو سکتے ہیں۔
اس بات کا یقین کرنے کے لیے کہ آپ سفر کے لیے جسمانی طور پر فٹ ہیں، آپ کو طبی معائنہ کروانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ یہ معائنہ کسی بھی سرکاری ہسپتال سے کروایا جا سکتا ہے۔
ایک بار جب آپ نے اپنی درخواست جمع کرادی تو، آپ کو قرعہ اندازی کے نتائج کا انتظار کرنا ہوگا، کیونکہ حج ویزوں کے لیے کوٹہ سسٹم موجود ہے۔ پرائیویٹ آپریٹر کے ذریعے اپلائی کریں تو آپ کو قرعہ اندازی کا انتظار نہیں کرنا پڑتا، آپکا ویزہ کنفرم ہوتا ہے۔ سرکاری سکیم میں اگر آپ ڈالروں میں رقم جمع کرواتے ہیں تب بھی آپ کو قرعہ اندازی میں شامل نہیں ہونا پڑتا اور آپکا ویزہ کنفرم ہوتا ہے۔
اگر آپ کو منتخب کیا جاتا ہے، تو آپ کا منتخب کردہ ٹور آپریٹر یا حکومت آپ کے حج ویزا پر کارروائی کرے گی، جو آپ کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی اجازت دیتا ہے۔
ایک بار جب آپ کے پاس حج کا ویزا آ جائے تو، آپ کا ٹور آپریٹر یا گروپ ضروری سفری انتظامات کرے گا، بشمول پروازوں اور رہائش کی بکنگ کرے گا۔ آپ کا ٹکٹ، ہوٹل ، کھانا پینا، حج کی قربانی اور مکتب کی بکنگ حکومت خود کروائے گی۔ اگر آپ پرائیویٹ جا رہے ہیں تو آپ آپریٹر سے کہہ کر ٹکٹ، ہوٹل، کھانا پینا اور مکتب اپنی مرضی کا منتخب کر سکتے ہیں۔
آپ کے ٹور آپریٹر یا حکومت کی طرف سے منعقد ہونے والے ٹریننگ سیشن میں آپکا شرکت کرنا ضروری ہے۔ اس ٹریننگ میں حج کے مناسک اور معاملات کے بارے میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔اگر آپ نے پہلے حج کیا ہوا ہو تب بھی آپ کو دوبارہ حج کیلئے دوبارہ تریینگ مین شامل ہونا پڑے گا کیونکہ ہر سال سعودی قوانین اور پالیسیوں میں تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں۔ ٹریننگ کے بغیر آپ کو حج پر جانے نہیں دیا جائے گا۔
اضافی نوٹ: پاکستان میں وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے سرکاری اعلانات اور رہنما خطوط کے ساتھ حج کی درخواست کے عمل سے متعلق اپ ڈیٹ رہنا ضروری ہے۔ یہ عمل سال بہ سال تھوڑا سا مختلف ہو سکتا ہے، لہذا تازہ ترین ہدایات اور تقاضوں پر عمل کرنا یقینی بنائیں۔
اللہ کریم آپ سب کو حج کرنےکی سعادت نصیب کرے۔ آمین۔
بیٹر کے زوردار شارٹ نےایمپائر کے منہ کا حلیہ ہی بگاڑ دیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل…
پاکستان تحریک انصاف کا 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج رکوانے کے لیے پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں۔سینیئر صحافی انصار…
سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس…
معروف خاتون نجومی باباوانگا نے ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں کر دیں۔۱۹۱۱ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا نے مرنے…
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح…